رسائی کے لنکس

مہمند ایجنسی میں نو فوجی چوکیاں ختم کرنے کا اعلان


فائل فوٹو
فائل فوٹو

ایسے علاقے جو کہ مہمند ایجنسی کے گردونوح کو مرکزی شاہراہ سے ملاتی ہیں، ان پر قائم 9 چیک پوسٹوں کو پولیٹیکل انتظامیہ کے حوالے کردیا گیا ہے

وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقے مہمند ایجنسی میں نو آرمی چیک پوسٹوں کو ختم کردیا گیا ہے اور اب لوئر مہمند یکہ غونڈ سے لے کر مامدگٹ میں پشاور باجوڑ روڈ پر قائم 17 چیک پوائنٹس کم ہوکر آٹھ رہ گئے ہیں۔

ایسے علاقے جو کہ مہمند ایجنسی کے گردونوح کو مرکزی شاہراہ سے ملاتی ہیں، ان پر قائم 9 چیک پوسٹوں کو پولیٹیکل انتظامیہ کے حوالے کردیا گیا ہے جہاں پر اب سول انتظامیہ فورس فرائض انجام دے گی جن میں خاصدار اور لیویز شامل ہیں۔ اس سے قبل یہاں سکیورٹی فورسز کے اہلکار تعینات تھے۔

مہمند ایجنسی کی پولیٹیکل انتظامیہ کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ ایجنسی میں 55 فیصد چوکیاں ختم کردی گئی ہیں۔

بیان کے مطابق سکیورٹی چیک پوسٹوں کی کمی کا فیصلہ ایجنسی میں امن و امان کی بہتر ہوتی ہوئی صورتحال کے تناظر میں کیا گیا۔

رواں ماہ کے اوائل میں مالاکنڈ ڈویژن میں بھی ایسے ہی اختیارات سول انتظامیہ کے حوالے کیے گئے تھے اور وہاں پر بھی چیک پوسٹوں کی تعداد میں کمی لائی گئی جبکہ باقی ماندہ چوکیوں پر فوج کی بجائے پولیس کے اہل کار تعینات کرنے کا اعللان بھی کیا گیا تھا۔

مالاکنڈ کے علاوہ خیبرپختونخوا کے ایک اور ضلع ہنگو میں بھی چیک پوسٹوں کی تعداد 12 سے کم کر کے 2 کرنے کے ساتھ ان پر پولیس فورس کے اہل کار تعینات کر دیے گئے ہیں۔

اس سال کے شروع سے ہی خیبرپختونخوا اور قبائلی علاقوں میں پشتون تحفظ تحریک کے نام سے ایک تحریک شروع ہوئی جس نے ریاست سے پشتون علاقوں میں قائم سیکیورٹی چیک پوسٹوں پر ہونے والی مبینہ تذلیل کے خلاف احتجاج کیا تھا، جبکہ لاپتہ افراد کی عدالتوں میں پیشی اور ماورائے عدالت ہلاکتوں کے خلاف عدالتی کمیشن کا قیام ان کے مطالبات میں شامل ہیں۔

وائس آف امریکہ کے رابطہ کرنے پر پشتون تحفظ تحریک کے ایک سرگرم کارکن نیازبین ملنگ نے کہا کہ ان کا مطالبہ کبھی بھی چیک پوسٹوں کو ختم کرنے کا نہیں رہا ہے، بلکہ وہ چاہتے ہیں کہ دوسرے علاقوں سے آئے ہوئے سیکیورٹی اہلکار جو یہاں کی روایات نہیں جانتے وہ ہماری عورتوں اور بزرگوں کی تضحیک نہ کریں۔

ان کے بقول چیک پوسٹوں کی سول انتظامیہ کو حوالگی ایک خوش ائند عمل ہے اور مقامی لوگوں کی تعیناتی سے ہمارے خدشات کم ہوسکتے ہیں۔

XS
SM
MD
LG