رسائی کے لنکس

گراؤنڈ زیرو کے قریب مجوزہ مسجد کو دوسری جگہ منتقل کرنے کی کوشش


نیویارک کے گورنر ڈیوڈ پیٹرسن
نیویارک کے گورنر ڈیوڈ پیٹرسن

ریاست نیویارک کے گورنر، گراؤنڈ زیرو کے قریب مجوزہ مسجد ا ور اسلامی ثقافتی مرکز کی تعمیر کو نیویارک شہر کے اس مقام سے دور لے جانے کے لیے ، جہاں 11 ستمبر 2001ء میں دہشت گرد حملے ہوئے تھے، ڈویلپرز سے ملنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ وہ ڈویلپرز کو، کسی دوسری جگہ پر سینٹر کی تعمیر پر تیار ہوجانے کی صورت میں ریاست کے تعاون کی پیش کش کرچکے ہیں۔ تاہم یہ پیش کش مسترد کی جاچکی ہے۔

ریاست نیویارک کے گورنر، گراؤنڈ زیرو کے قریب مجوزہ مسجد ا ور اسلامی ثقافتی مرکز کی تعمیر کو نیویارک شہر کے اس مقام سے دور لے جانے کے لیے ، جہاں 11 ستمبر 2001ء میں دہشت گرد حملے ہوئے تھے، ڈویلپرز سے ملنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

گورنر ڈیوڈ پیٹر سن کے مشیروں نے منگل کے روز بتایا کہ توقع ہے کہ گورنر ڈویلپرز اور امام سے، جو مستقبل قریب میں مسجد تعمیر کرنا چاہتے ہیں، ملاقات کریں گے۔

گورنر نے اس ملاقات کے بارے میں منگل کی صبح نیویارک کے ری پبلیکن نمائندے پیٹر کنگ سے ملاقات کے بعد بتایا، جو اس مقام پر ، جسے اب گراؤنڈ زیرو کے نام سے جانا جاتا ہے،مسجد کی تعمیر کے خلاف ہیں۔

صدر براک اوباما یہ کہہ چکے ہیں کہ وہ مسلمانوں کے اپنے عقائد کے مطابق عبادت کے حق کی حمایت کرتے ہیں ، جو اس ملک میں ہرشخص کو حاصل ہے، جس میں اس مقام کے قریب کسی نجی املاک پراپنی عبادت گاہ اور کمیونٹی سینٹر کی تعمیر کا حق شامل ہے۔ انہوں نے بعد میں کہاتھا کہ وہ اس بارے میں کوئی تبصرہ نہیں کریں گے کہ آیا ایسا کرنا دانش مندانہ اقدام ہوگا۔

اسی اثنا میں ایک مسلم امریکن گروپ نے منگل کے روز ،مسجد کی تعمیر کے خلاف ملک بھر میں جاری مخالفت کوایک بڑھتا ہوا رجحان قرار دے کر،خبردار کیا ۔

مسلم امریکن سوسائٹی فریڈیم نامی تنظیم کے ڈائریکٹر مہدی بری نے کہا کہ نیویارک شہر کے دوسرے حصوں میں مسجد کی تعمیر کی مخالفت یا اس سے انکار کیا جاچکاہے اور اس کے ساتھ ساتھ الاباما، کیلی فورنیا، فلوریڈا، ٹینی سی اور وسکانسن کی ریاستوں میں بھی مخالفت سامنے آچکی ہے۔

امریکی سینیٹ کے ایک معروف ڈیموکریٹ ہیری ریڈ نے پیر کی شام کہا کہ ان کے خیال میں یہ تجویز دینا بہت ضروری ہے کہ گراؤنڈ زیرو کے نزدیک تعمیر کی جانے والی مسجد کو کسی اور جگہ منتقل کردیا جائے۔

ری پبلیکنز اس سینٹر کی تعمیر کے منصوبے کی شدید مخالفت کرچکے ہیں۔ سینیٹر جان کورنین کا کہنا ہے کہ ایسی جگہ کے قریب جہاں 2600 سے زیادہ افراد ہلاک ہوگئے تھے، مسجد کی تعمیر غیر دانش مندی ہے۔ انہوں نے صدر اوباما کی جانب سے سینٹر کی تعمیر کی حمایت پر انہیں امریکہ کے عوامی دھارے سے الگ ایک شخص قرار دیا۔

سی این این کی جانب سے کرائے گئے رائے عامہ کے جائزوں سے ظاہر ہوا ہے کہ 68 فی صد امریکی اس مقام سے ایک سے بھی کم کلومیٹر کے فاصلے پر مسجد کی تعمیر کے خلاف ہیں ، جہاں القاعدہ کے ہائی جیکروں نے دو مسافر طیاروں کو ورلڈ ٹریڈ سینٹر کے دو بلند وبالا عمارتوں سے ٹکرادیا تھا۔

مخالفین کا کہنا ہے کہ اس مقام کےبہت قریب مسجد کی تعمیر دہشت گردی میں ہلاک کیے جانے والے افراد کی بے توقیری کے مترادف ہوگی۔ تاہم اس منصوبے کے حامیوں کا کہنا ہے کہ یہ مسجد مغرب اور اسلامی دنیا کے درمیان موجود تقسیم کو دورکرنے میں ایک پل کا کام دے گی۔ اور وہ یہ بھی کہتے ہیں کہ وہ حملے دہشت گردوں نے کیے تھے جو اسلام کی نمائندگی نہیں کرتے۔

نیویار ک شہر کے میئر مائیکل بلوم برگ کا کہنا ہے کہ اگر مخالفین نے مسجد کی تعمیر کی راہ روکنے کی کوشش کی تو وہ امریکہ کے لیے ایک افسوس ناک دن ہوگا۔

دس کروڑ ڈالر کی لاگت سے تعمیر کیے جانے والے سینٹر میں ایک عبادت گاہ، 500 افراد کی گنجائش کا ہال، کھیلوں کی سہولتیں ،تھیٹر اور ریسٹورانٹ پر مشتمل ہوگا اور اس میں ہر کسی کو آنے کی اجازت ہوگی۔

نیویار ک کے گورنر ڈویلپرز کو، کسی دوسری جگہ پر سینٹر کی تعمیر پر تیار ہوجانے کی صورت میں ریاست کے تعاون کی پیش کش کرچکے ہیں۔تاہم یہ پیش کش مسترد کی جاچکی ہے۔

XS
SM
MD
LG