رسائی کے لنکس

امریکہ کی لاہور دھماکے کی مذمت، پنجاب میں سوگ


جائے وقوع پر تفتیشی اہلکار شواہد جمع کرنے میں مصروف
جائے وقوع پر تفتیشی اہلکار شواہد جمع کرنے میں مصروف

پاکستان کے سب سے گنجان آباد صوبے پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں پیر کی شام ہونے والے مہلک خودکش بم دھماکے میں مرنے والوں کا سوگ صوبے بھر میں منگل کو سرکاری طور پر منایا جا رہا ہے جب کہ پنجاب بھر میں سکیورٹی انتہائی سخت کر دی گئی ہے۔

پیر کو مرکزی شہر لاہور میں مال روڈ پر چیئرنگ کراس کے علاقے میں خودکش بم حملے میں دو اعلیٰ پولیس افسران سمیت 13 افراد ہلاک اور 75 سے زائد زخمی ہو گئے تھے۔

دھماکے کے وقت دوا ساز کمپنیوں اور میڈیکل اسٹورز کے ملازمین صوبائی حکومت کی طرف سے نافذ کیے گئے ایک نئے قانون کے خلاف مظاہرہ کر رہے تھے۔

حکام کا کہنا ہے کہ ابتدائی تحقیقات سے پتا چلا ہے کہ مبینہ خودکش بمبار کی عمر 20 سال کے لگ بھگ تھی اور اس کے اعضا کو جینیاتی تجزیے 'ڈی این اے ٹیسٹ' کے لیے بھجوا دیا گیا ہے۔

منگل کو لاہور میں تمام کاروباری مراکز بند رکھنے کا اعلان کیا گیا ہے جب کہ صوبے بھر میں تمام سرکاری و نجی عمارتوں پر قومی پرچم سرنگوں ہے۔

اس حملے کی ذمہ داری کالعدم شدت پسند تنظیم جماعت الاحرار نے قبول کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔

امریکہ کی طرف سے لاہور دھماکے کی مذمت

امریکہ نے لاہور میں ہونے والے بم دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اس میں مرنے والوں کے لواحقین سے اظہار تعزیت کیا ہے۔

محکمہ خارجہ کے ترجمان مارک ٹونر نے ایک بیان میں کہا کہ امریکہ دہشت گردی کے خطرے سے نمٹنے کے لیے پاکستان اور خطے میں اپنے اتحادیوں کے ساتھ مل کر کام جاری رکھے گا۔

پاکستان کی سیاسی و عسکری قیادت نے بھی اس واقعے کی مذمت کرتے ہوئے دہشت گردوں کے مکمل خاتمے تک ان کے خلاف کارروائیاں جاری رکھنے کا عزم ظاہر کیا ہے۔

پاکستان کو ایک دہائی سے زائد عرصے سے دہشت گردی و انتہا پسندی کا سامنا رہا ہے اور اس دوران دھماکے اور خودکش حملے معمول بن چکے تھے۔ لیکن 2014ء کے وسط میں فوج کی طرف سے دہشت گردوں کے خلاف بھرپور کارروائی شروع کیے جانے کے بعد سے امن و امان کی صورتحال میں ماضی کی نسبت قابل ذکر بہتری دیکھی گئی تھی۔

تاہم اب حالیہ برسوں میں بھی مہلک واقعات رونما ہوتے رہے ہیں جنہیں حکام عسکریت پسندوں کے خلاف جاری سکیورٹی آپریشنز کا ردعمل قرار دیتے ہیں۔

لاہور میں اس سے قبل بھی کئی ہلاکت خیز دہشت گرد حملے ہو چکے ہیں جن میں سیکڑوں افراد مارے جا چکے ہیں۔

گزشتہ سال مارچ میں لاہور کے گلشن اقبال پارک میں ایسٹر کے موقع پر ہونے والے ایک خودکش بم دھماکے میں 70 سے زائد افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

XS
SM
MD
LG