رسائی کے لنکس

محرم الحرام میں حلیم کی نیاز کا اہتمام


Un soldat français dans la banlieue de Diabali (21 janvier 2013)
Un soldat français dans la banlieue de Diabali (21 janvier 2013)

ملک بھر کی طرح کراچی میں بھی دس محرم الحرام کا مقدس عشرہ انتہائی عقید ت و احترام سے منایا جا رہا ہے۔ یہ مہینہ جہاں اور بہت ساری روایات کا امین ہے وہیں اس مہینہ میں مجالس اور نیاز ونذر کا بہت اہتمام کیا جاتا ہے۔

مجلس کے بعد نیاز کے طور پر بہت ساری چیزیں بانٹنے کا رواج ہے مثلاً شیرمال، تافتال، بریانی اورسب سے بڑھ کر حلیم۔

محرم الحرام کے دوران پیغمبر اسلام محمدﷺ کے نواسے حضرت حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی نذر و نیاز کے لئے حلیم نہایت عقیدت و احترام سے تیار کرنے کا خاص اہتمام کیا جاتاہے۔ کراچی اور غالباً پورے پاکستان میں رات بھر حلیم کی دیگیں پکائی جاتی ہیں۔

نوجوان لڑکوں میں رات بھر حلیم کے لئے جو جوش و خروش اور اہتمام ہوتا ہے وہ نہایت دیدنی ہوتاہے۔ محرم کا مہینہ شروع ہوا نہیں کہ حلیم پکانے کے لئے پروگرام ترتیب دے دیئے جاتے ہیں اور سب سے پہلے دیگوں کے حصول کیلئے قریبی ڈیکوریشن سینٹرز پر بکنگ کرا لی جاتی ہے کیونکہ پہلے سے بکنگ نہ کرائے جانے پر دیگیں اور دیگر سامان نہ ملنے کا احتمال رہتا ہے۔

حلیم میں عام طور پر کئی قسم کی دالیں یعنی مسور، مونگ، ماش اورچنا ڈالی جاتی ہیں جبکہ گندم اور جو کے ساتھ ساتھ سرخ مرچ، گرم مصالحہ، گوشت، ہلدی، نمک، گھی، لہسن، ادرک اور پیاز ڈالا جاتا ہے جبکہ اسے پلیٹ میں سرو کرتے وقت اوپر سے لیموں، ادرک، ہرا دھنیا، پودینہ اور بگھری ہوئی پیاز بھی ڈالی جاتی ہے۔ حلیم پر چاٹ کا مصالحہ ڈالنا بھی ذائقہ مند سمجھا جاتا ہے۔

اس حوالے سے شہر کے مختلف علاقوں کے سروے کے دوران یہ بات واضح طور پر محسوس کی گئی کہ گزشتہ سال کی نسبت رواں سال محرم میں حلیم کے لئے استعمال ہونے والی اشیاء کی قیمتوں میں اضافے کے سبب کم کھایا اور پکایا جارہا ہے۔

شہریوں کی اکثریت کا کہنا ہے کہ مہنگائی کے باعث انہیں گزشتہ سال کی نسبت اس سال حلیم کی تیاری میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ اس مرتبہ ڈیکوریشن والوں نے بھی دیگوں اور دیگر سامان کا کرایہ دل کھول کر وصول کیا ہے۔

حلیم کی تیاری کیلئے عام طور پر محلے کی سطح پر چندہ اکٹھا کیا جاتا ہے یا مخیر حضرات اپنی طرف سے اہتمام کرتے ہیں۔ نو یا دس محرم الحرام کی رات نوجوان اور بچے محلوں کی گلیوں یا میدانوں میں قناتیں لگا کر حلیم پکاتے ہیں۔ اس دوران نوحے اور مذہبی بیانات کے کیسٹ بھی گونجتے رہتے ہیں۔ نوجوان دیگ میں موجود تمام اشیاء کو مکس کرنے کیلئے رات بھر گھوٹا لگاتے ہیں اور یہ حلیم بانٹ دیا جاتا ہے۔

اس تبرک کو جتنے اہتمام سے تیار کیا جاتا ہے اتنے ہی اہتمام سے اسے کھلایا اور تقسیم کیا جاتا ہے۔ صبح سویرے اسے محلے کے ہر گھر میں پہنچایا جاتا ہے۔ عام طورپر حلیم ناشتے کے وقت ہی سب گھروں میں پہنچا دیا جاتا ہے۔

XS
SM
MD
LG