رسائی کے لنکس

ممبئی میں 24 گھنٹے کاروباری مراکز کھلے رکھنے کا اعلان


حکومت کا کہنا ہے کہ کاروباری مراکز چوبیس گھنٹے کھلے رکھنے کا فیصلہ ملکی معاشی ترقی کی شرح 11 سال کی کم ترین سطح پر آنے کی وجہ سے کیا ہے۔
حکومت کا کہنا ہے کہ کاروباری مراکز چوبیس گھنٹے کھلے رکھنے کا فیصلہ ملکی معاشی ترقی کی شرح 11 سال کی کم ترین سطح پر آنے کی وجہ سے کیا ہے۔

بھارت کی ریاست مہاراشٹرا کی حکومت نے ممبئی میں کاروباری مراکز 24 گھنٹے کھولے رکھنے کی منظوری دے دی ہے جس کا اطلاق 27 جنوری سے ہو گا۔ یہ فیصلہ ملکی معاشی ترقی کی شرح 11 سال کی کم ترین سطح پر آنے کی وجہ سے کیا گیا ہے۔

بھارت کے لگ بھگ دو کروڑ نفوس پر مشتمل شہر میں کاروباری مراکز 10 بجے اور کھانے پینے کے مراکز نصف شب ڈیڑھ بجے بند ہوا کرتے تھے۔ تاہم ریاستی حکومت نے کاروباری مراکز رات بھر کُھلے رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

حکومت کا کہنا ہے کہ نئے منصوبے سے لوگوں کو روزگار مل سکے گا اور کاروباری سرگرمیوں میں بھی تیزی لانے کے مواقع میسر ہوں گے۔

مہاراشٹرا حکومت کی کابینہ کے فیصلے کے بعد وزیر داخلہ انیل دیشمکھ نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ممبئی کے کاروباری علاقوں میں شاپنگ مالز، دکانیں اور کھانے پینے کے ریستوران ہفتے کے ساتوں دن 24 گھںٹے کھلے رہیں گے۔

مہاراشٹرا حکومت کے مطابق فیصلے کا اطلاق شراب خانوں پر نہیں ہو گا اور اُن کی بندش شیڈول کے مطابق رات ڈیڑھ بجے ہی ہو گی۔

سیاحت اور ماحولیات کے ریاستی وزیر ادتیا ٹھاکرے کا کہنا ہے کہ "ہم پُر امید ہیں کہ حکومتی فیصلے سے لوگوں کو ملازمتیں ملیں گی اور خاص طور پر نوجوانوں کو روزگار میسر آئے گا۔"

مقامی میڈیا کے مطابق نیشنل ریسٹورنٹ ایسوسی ایشن آف انڈیا نے حکومتی فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ 24 گھںٹے کاروباری مراکز اور ہوٹل کھلے رکھنے کا فیصلہ قابل تعریف ہے۔ اس سے کاروباری سرگرمیوں میں اضافہ ہو گا۔

یاد رہے کہ دو کروڑ آبادی والے شہر ممبئی میں ہر سال لاکھوں سیاح سیر و تفریح کے لیے آتے ہیں۔

سیاحت اور ماحولیات کے وزیر نے اس تاثر کی نفی کی ہے کہ حکومتی فیصلے سے شہر میں امن و امان کی صورت حال متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔

اُن کے بقول، ملک کے بعض چھوٹے شہروں میں دکانیں کھلی رکھنے کے دورانیے پر عائد پابندی پر عمل درآمد نہیں کیا جا رہا۔ البتہ ممبئی پہلا شہر ہو گا جہاں 24 گھنٹے کاروباری سرگرمیاں جاری رہیں گی۔

واضح رہے کہ بھارت کی حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کو معاشی ترقی کی شرح گرنے پر شدید تنقید کا سامنا ہے جب کہ سرکاری طور پر رواں مالی سال کے دوران ترقی کی شرح پانچ فی صد تک رہنے کی پیش گوئی کی گئی ہے جو 09-2008 کے بعد کم ترین سطح ہے۔

معاشی ماہرین توقع ظاہر کر رہے ہیں کہ حکومت آئندہ ماہ پیش کیے جانے والے سالانہ بجٹ میں ٹیکسز میں نرمی کا اعلان کرے گی۔

XS
SM
MD
LG