رسائی کے لنکس

مشاہد حسین سید کی مسلم لیگ (ن) میں واپسی


مشاہد حسین سید کے حوالے سے کچھ دنوں سے اسلام آباد کے صحافتی علاقوں میں یہ اطلاعات گردش کررہی تھیں کہ وہ مارچ میں اپنی 6 سالہ سینیٹر کی مدت پوری ہونے کے بعد ایک بار پھر اسلام آباد سے سینیٹر منتخب ہونا چاہتے ہیں۔

پاکستان کے سینئر سیاست دان مشاہد حسین سید نے ایک بار پھر پاکستان مسلم لیگ (ن) میں شمولیت اختیار کرلی ہے۔ مشاہد حسین سید نے سابق وزیرِ اعظم محمد نواز شریف کی دعوت پر اتوار کے روز رائے ونڈ میں ان کی رہائش گاہ پر ان سے ملاقات کی۔

ملاقات کے دوران پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر نواز شریف نے مشاہد حسین سید کو واپس پارٹی میں شمولیت کی دعوت دی جس پر مشاہد حسین سید نے شمولیت پر آمادگی کا اظہار کر دیا۔

اس ملاقات میں مشاہد حسین سید کا کہنا تھا کہ وہ ووٹ کے تقدس اور جمہوریت کی بالادستی کی جدوجہد میں نواز شریف کے ساتھ رہیں گے۔

ملاقات میں مریم نواز، پرویز رشید، خواجہ سعد رفیق اور دیگر پارٹی قائدین بھی موجود تھے۔

مشاہد حسین سید کے بارے میں کہا جارہا ہے کہ انہیں مسلم لیگ (ن) کی جانب سے سینیٹ کا ٹکٹ بھی دیا جائے گا۔

مشاہد حسین سابق صدر پرویز مشرف کے دور میں مسلم لیگ (ن) کو خیر باد کہہ کر مسلم لیگ (ق) میں شامل ہوگئے تھے۔ اس عرصہ کے دوران وہ بطور سینیٹر ملکی سیاست میں کردار ادا کرتے رہے اور مسلم لیگ (ق) کے جنرل سیکرٹری کے طور پر وہ چوہدری شجاعت حسین اور چوہدری پرویز الہی کے انتہائی قریبی ساتھیوں میں شمار ہوتے تھے۔

تاہم گزشتہ سال دسمبر کے اختتام پر پاکستان مسلم لیگ (ق) نے نظم و ضبط کی خلاف ورزی پر سینیٹر مشاہد حسین سید کو ایوانِ بالا میں پارلیمانی لیڈر کی حیثیت سے ہٹا دیا تھا۔ اس کے بعد انہیں مسلم لیگ (ق) کے سیکریٹری جنرل کے عہدے سے بھی ہٹادیا گیا تھا۔

مسلم لیگ (ق) نے مشاہد حسین سید کی جگہ بلوچستان سے نامزد سینیٹر سعید الحسن مندوخیل کو نیا پارلیمانی لیڈر نامزد کردیا ہے جبکہ طارق بشیر چیمہ کو نیا سیکریٹری جنرل بنایا گیا ہے۔

مشاہد حسین سید کے حوالے سے کچھ دنوں سے اسلام آباد کے صحافتی علاقوں میں یہ اطلاعات گردش کررہی تھیں کہ وہ مارچ میں اپنی 6 سالہ سینیٹر کی مدت پوری ہونے کے بعد ایک بار پھر اسلام آباد سے سینیٹر منتخب ہونا چاہتے ہیں اور اس مقصد کے لیے وہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کی قیادت سے رابطے میں بھی تھے۔

مشاہد حسین سید اسلام آباد کے پرانے صحافیوں میں سے ہیں اور انگریزی اخبار دی مسلم کے ایڈیٹر بھی رہے ہیں۔ لیکن بعد میں پاکستان مسلم لیگ میں شامل ہونے کے بعد وہ بطور وزیرِ اطلاعات و نشریات خدمات سرانجام دیتے رہے۔ اس وقت وہ سینیٹر ہونے کے ساتھ ساتھ پاک چین پارلیمنٹیرین فرینڈشپ تھنک ٹینک بھی چلا رہے ہیں۔

XS
SM
MD
LG