رسائی کے لنکس

سابق صدر مشرف کے خلاف غداری کیس کی سماعت کرنے والا بینچ ٹوٹ گیا


پرویز مشرف ، فائل فوٹو
پرویز مشرف ، فائل فوٹو

علی رانا

سابق صدر جنرل پرویز مشرف کے خلاف چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ جسٹس یحیٰی آفریدی کی معذرت کے بعد سنگین غداری کیس میں سماعت کرنے والا بینچ ٹوٹ گیا ہے۔

جمعرات کے روز جب مقدمے کی سماعت شروع ہوئی تو چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ جسٹس یحییٰ آفریدی نے پرویز مشرف کے خلاف سنگین غداری کیس کی سماعت سے معذرت کرلی ہے جس کے بعد سابق صدر کے خلاف کیس کی سماعت کرنے والا بینچ ٹوٹ گیا ہے۔

عدالتی حکم نامے میں بتایا گیا ہے کہ سابق صدر پرویز مشرف کی جانب سے جسٹس یحییٰ آفریدی پر جانبداری کا الزام لگایا گیا تھا جس میں مؤقف پیش کیا گیا کہ جسٹس یحییٰ آفریدی سابق چیف جسٹس پاکستان افتخار چوہدری کے وکیل رہ چکے ہیں۔

حکم نامے کے مطابق جسٹس یحییٰ آفریدی کبھی بھی سابق چیف جسٹس کے وکیل نہیں رہے بلکہ جسٹس یحییٰ آفریدی نے 3 نومبر کے اقدام کے خلاف بطور وکیل درخواست دائر کی تھی تاہم انصاف کے تقاضوں کو مدِنظر رکھتے ہوئے جسٹس یحییٰ آفریدی نے بینچ سے علیحدگی اختیار کی ہے۔

مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ کسی فوجی آمر کے خلاف آئین کے آرٹیکل 6 کے تحت غداری کا مقدمہ چلانے کی کارروائی کا آغاز کیا تاہم کئی برس گزر جانے کے باوجود اس میں کوئی قابل ذکر پیش رفت نہیں ہوئی۔

سابق صدر کے خلاف یہ مقدمہ 3 نومبر 2007 کے ماورائے آئین اقدامات اور ملک میں ایمرجینسی کے نفاذ کے الزام میں سابق صدر پرویز مشرف کے خلاف آئین کے آرٹیکل 6 کے تحت سنگین غداری کی دفعات کے تحت درج کیا گیا تھا۔ اب تک کئی سماعتیں ہونے کے باوجود یہ کیس نامکمل ہے۔

XS
SM
MD
LG