رسائی کے لنکس

بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کا دورہ برطانیہ


وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ وہ اپنے قیام کے دوران برطانیہ کے ساتھ اقتصادی اور سکیورٹی تعلقات کو فروغ دینے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی ایک اعلیٰ سطح کے وفد کے ہمراہ تین روزہ سرکاری دورے پر جمعرات کو برطانیہ پہنچ رہے ہیں۔ وزیر اعظم کی حیثیت سے یہ ان کا برطانیہ کا پہلا دورہ ہے۔

ذرائع ابلاغ کی خبروں کے مطابق برطانوی وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون اپنے ہم منصب کا استقبال 10 ڈاؤننگ پر کریں گے، جس کے بعد بھارتی وزیر اعظم دفتر خارجہ میں ایک نیوز کانفرنس میں شرکت کریں گے۔

وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ وہ اپنے قیام کے دوران برطانیہ کے ساتھ اقتصادی اور سکیورٹی تعلقات کو فروغ دینے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

برطانیہ کا دورہ وزیراعظم مودی کا 29 واں غیر ملکی دورہ ہے، جو کسی بھی بھارتی وزیر اعظم کی طرف سے 18 ماہ میں سب سے زیادہ دورے ہیں۔

وزیر اعظم مودی 13 سال تک گجرات کے وزیر اعلیٰ رہے ہیں ان کی وزارت کی مدت میں گجرات میں بدترین فرقہ وارانہ فسادات رونما ہوئے تھے۔

2012ء تک وزیر اعظم مودی پر بھارتی ریاست گجرات میں فرقہ وارانہ فسادات میں مبینہ طور پر ملوث ہونے کے الزام کی وجہ سے اُن کی برطانیہ اور یورپی یونین کے ممالک میں داخلے پر پابندی عائد تھی۔

نریندر مودی کے دورے کی تین روزہ مصروفیات کے حوالے سے انٹرنیشل بزنس ٹائمز کا کہنا ہے کہ بھارتی وزیر اعظم کا مختصر دورہ سخت شیڈول پر مشتمل ہو گا۔

اطلاعات کے مطابق اپنے دورے کے پہلے روز وہ برطانوی پارلیمنٹ کے ایک مشترکہ اجلاس سے خطاب کریں گے اس کے علاوہ گلڈ ہال لائبریری میں معززین سے ملاقاتیں کریں گے جبکہ اسی روز جیگوار لینڈ روور فیکٹری کا دورہ بھی کریں گے، ان کا قیام وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون کے اسٹیٹ ہاؤس بکنگھم شائر میں ہو گا۔

وزیر اعظم مودی 13 نومبر کی مصروفیات میں ملکہ برطانیہ الزبیتھ دوئم کے ساتھ ملاقات اور بکنگھم پیلس میں ظہرانے میں شرکت شامل ہے، جس کے بعد وہ ویمبلے اسٹیڈیم میں بھارتی تارکین وطن کمیونٹی کی جانب سے ان کے اعزاز میں دیے گئے ایک شاندار استقبالیہ سے خطاب کریں گے۔

اپنے دورے کے اختتام پر ہفتے کے روز مودی 12 ویں صدی کے فلاسفر بسوے شورا کے مجسمے کی رونمائی کریں گے اور بھارتی سیاست دان بابا صاحب امبیدکار کے لیے وقف ایک میوزیم کا افتتاح کریں گے۔ برطانیہ سے وزیر اعظم جی ٹوئنٹی کے اجلاس میں شرکت کے لیے ترکی روانہ ہو جائیں گے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارتی وزیر اعظم کے دورے کے دوران دونوں حکومتوں کی جانب سے سفارتی تعلقات کو مضبوط بنانے اور اقتصادی شراکت داری پر توجہ مرکوز رکھی جائے گی اور اہم تجارتی معاہدوں پر دستخط کیے جائیں گے۔

پریس ایسوسی ایشن کے مطابق بھارتی وزیر اعظم اور برطانوی حکومت کے درمیان اندازاً 10 ارب پاونڈ لاگت کے معاہدے متوقع ہیں۔

وزیر اعظم مودی کی جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی نے تین دہائیوں میں پہلی بار 2014ء کے عام انتخابات میں پارلیمنٹ میں واضح اکثریت کے ساتھ اقتدار حاصل کیا اور وزیر اعظم کی جانب سے بھارتی عوام سے معاشی ترقی، گڈ گورننس اور ملک کی ترقی و خوشحالی کا وعدہ کیا۔

تاہم حالیہ دنوں میں وہ سول سوسائٹی جن میں ادیبوں، فنکاروں، فلم سازوں اور یہاں تک کہ سائنس دانوں کی جانب سے بھارت میں فرقہ واریت کے بڑھتے ہوئے رجحان کے خلاف احتجاج کیا جا رہا ہے۔

ادھر 'ویلکم مودی ویب سائٹ' کے مطابق 13 نومبر کو بھارتی نژاد برطانوی کمیونٹی کی جانب سے نریندر مودی کو برطانیہ میں خوش آمدید کہنے کے لیے ویمبلے اسٹیڈیم میں ایک گرینڈ کمیونٹی ریسپشن کا اہتمام کیا گیا ہے جس میں لگ بھگ 60 ہزار افراد کی شرکت متوقع ہے۔

XS
SM
MD
LG