رسائی کے لنکس

بھارت کے خلائی مشن 'چندریان ٹو' کا ملبہ چاند پر مل گیا


ناسا نے بھارتی خلائی گاڑی کا ملبہ تلاش کرنے کے لیے خلائی تحقیق میں دلچسپی رکھنے والوں کو دعوت دی تھی اور بھارتی انجینئر کے تعاون سے ناسا نے 'چندریان ٹو' کا ملبہ تلاش کرلیا ہے۔
ناسا نے بھارتی خلائی گاڑی کا ملبہ تلاش کرنے کے لیے خلائی تحقیق میں دلچسپی رکھنے والوں کو دعوت دی تھی اور بھارتی انجینئر کے تعاون سے ناسا نے 'چندریان ٹو' کا ملبہ تلاش کرلیا ہے۔

امریکہ کے خلائی تحقیقاتی ادارے (ناسا) نے ستمبر میں چاند پر اُترنے کی ناکام کوشش کرنے والی بھارتی خلائی گاڑی 'وکرم لونر لینڈر' کا ملبہ تلاش کر لیا ہے۔ اس ضمن میں ناسا نے 31 سالہ بھارتی آئی ٹی ماہر کی مدد بھی حاصل کی تھی۔

ناسا نے منگل کو بھارتی خلائی گاڑی کے ملبے کی تصاویر جاری کی ہیں۔ اس سے قبل پیر کو ناسا کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ ناسا کی خلائی گاڑی سے لی گئی تصاویر میں واضح ہے کہ 'وکرم لینڈر' چاند کی جنوبی سطح پر گرا۔

تصاویر میں 'وکرم لینڈر' کے ملبے کو دو درجن سے زائد مقامات پر بکھرا دکھایا گیا ہے۔ جو کئی کلو میٹر کے علاقے پر پھیلا ہوا ہے۔

ناسا نے اس سے قبل 26 ستمبر کو یہ تصدیق کی تھی کہ بھارت کی خلائی گاڑی نے چاند کی سطح پر زوردار لینڈنگ کی۔ اس ضمن میں ناسا نے کچھ تصاویر بھی جاری کی تھیں۔ البتہ اس خلائی گاڑی کے گرنے کی حقیقی جگہ کی نشاندہی نہیں ہو سکی تھی۔

ناسا نے اس حوالے سے خلائی تحقیق میں دلچپسی رکھنے والوں کو دعوت دی تھی کہ خلائی گاڑی کے گرنے کے حقیقی مقام کا کھوج لگائیں۔ آخر کار چنائی سے تعلق رکھنے والے 31 سالہ آئی ٹی ماہر شانموگا سبرامانیان نے خلائی گاڑی کے ملبے کی نشاندہی کی۔

خبر رساں ادارے 'اے ایف پی' سے گفتگو کرتے ہوئے شانموگا نے بتایا کہ ناسا کی جانب سے 'وکرم لینڈر' کے حقیقی مقام کو کھوج لگانے کی پیش کش نے ان میں جوش پیدا کیا کہ وہ خود اس پر تحقیق کریں۔

انہوں نے بتایا کہ ناسا کی جانب سے جاری کی گئی ابتدائی تصاویر اور 'وکرم لینڈر' کی چاند کی سطح پر اترنے سے قبل کی تصاویر کا بغور جائزہ لیا۔ اس ضمن میں انہوں نے اپنے کچھ دوستوں سے بھی مدد لی۔

شانموگا نے بتایا کہ یہ ایک انتہائی مشکل کام تھا لیکن انہوں نے ہمت نہیں ہاری اور تین اکتوبر کو اپنی دریافت کا ٹوئٹر پر اعلان کیا۔

ناسا کی جانب سے شانموگا کی نشاندہی پر مزید تحقیق کی گئی اور لگ بھگ دو ماہ بعد ناسا نے بھارت کی خلائی گاڑی 'وکرم لینڈر' کے گرنے کے درست مقام کی نشاندہی کر دی۔

بھارتی سائنس دان پُر امید تھے کہ رواں سال ستمبر میں 'چندریان ٹو' چاند کے جنوبی قطبی علاقے میں اترنے میں کامیاب رہے گا۔ لیکن چاند کی سطح پر اترنے سے 2.1 کلو میٹر قبل اس سے رابطہ منقطع ہو گیا تھا۔

اگر 'چندریان ٹو' کامیابی سے چاند پر لینڈ کر جاتا تو امریکہ، روس اور چین کے بعد بھارت چاند کی سطح پر خلائی جہاز اُتارنے والا چوتھا ملک بن جاتا۔

بھارت کے 'چندریان ٹو' مشن پر مجموعی طور پر 14 کروڑ ڈالر لاگت آئی تھی۔ اس مشن میں استعمال ہونے والی خلائی گاڑیاں اور آلات بھارت نے خود تیار کیے تھے اور اسے سستی ترین خلائی گاڑی قرار دیا جارہا تھا۔

XS
SM
MD
LG