رسائی کے لنکس

’بچوں کے لیے کابل نیویارک سے زیادہ محفوظ ہے‘


’بچوں کے لیے کابل نیویارک سے زیادہ محفوظ ہے‘
’بچوں کے لیے کابل نیویارک سے زیادہ محفوظ ہے‘

افغانستان کے لیے نیٹو کے اعلیٰ ترین غیر فوجی عہدیدار کا کہنا ہے کہ ان کے خیال میں بچوں کی نشو نما کے تناظر میں کابل کا ماحول لندن،گلاسگویا نیویارک کی نسبت زیادہ محفوظ ہے۔

مارک سڈوِل نے بچوں کے لیے بی بی سی کے پروگرام ’نیوزراؤنڈ‘ کو بتایا کہ افغان شہر دیہاتوں کے نیٹ ورک کی طرح ہیں جہاں زیادہ تر بچے محفوظ طریقے سے اپنی زندگی گزار سکتے ہیں۔

نیٹو عہدیدار کایہ بیان افغان بچوں کے ان خیالات کے برعکس ہے جس میں بچوں نے کابل میں سلامتی کی صورتحال پر اپنے خدشات کا اظہار کیا ہے۔

ایک سولہ سالہ طالب علم کا کہنا تھا کہ اُس کو اسکول جانے سے خوف آتا ہے کیونکہ ”ہم اسکول میں دھماکوں (کے خدشے) سے خوفزدہ ہیں“۔

بین الاقوامی غیر سرکاری تنظیم ’سیوو دی چلڈرن‘ کے چیف ایگزیکٹو جسٹن فارستھ نے سڈوِل کے بیان کو ’غلط اور گمراہ کن‘ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ افغانستان میں بچوں کی زندگیاں ’شدید ترین خطرے‘ سے دوچار ہے۔

ان کا کہناتھا کہ وہاں ہر چار میں سے ایک بچہ پانچ سال کی عمر تک پہنچنے سے پہلے ہی مر جاتا ہے۔

جسٹن فارستھ کا کہنا ہے کہ عالمی برادری کوافغانستان میں سکیورٹی آپریشنز میں غیر ضروری طور پر بچوں کی اموات کو روکنے کے لیے زیادہ سے زیادہ وقت،کوششیں اور پیسہ دینے کی ضرورت ہے۔

XS
SM
MD
LG