رسائی کے لنکس

نیٹو طیاروں کی لیبیا کی سیٹلائٹ ڈشز پہ بمباری


Əsgər Ölümlərinə son aksiyası
Əsgər Ölümlərinə son aksiyası

نیٹو نے کہا ہے کہ اس کے طیاروں نے لیبیا کے دارالحکومت طرابلس میں نصب تین سیٹلائٹ ڈشز کو بمباری کا نشانہ بنایا ہے۔ حملے کا مقصد لیبیا کے حکمران معمر قذافی کو نشریاتی خطابات کے ذریعے شہریوں کو ہراساں کرنے سے روکنا ہے۔

اتحادی افواج کی جانب سے ہفتہ کے روز جاری کیے گئے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ نیٹو کے جنگی طیاروں نے طرابلس میں مختصر کارروائی کرتے ہوئے زمین پر نصب تین سیٹلائٹ ڈشز کو ناکارہ بنادیا ہے۔

نیٹو کے ایک ترجمان نے کہا ہے کہ حملہ اس لیے "ضروری" تھا کہ معمر قذافی ٹیلی ویژن پر نشر کیے جانے والےاپنے خطابات کے ذریعے لیبیا کے شہریوں کو "ڈرا اور دھمکا" رہے تھے اور ان پر حملوں کی حوصلہ افزائی کر رہے تھے۔

تاہم خبر رساں ایجنسی 'رائٹرز' نے کہا ہے کہ لیبیا کے سرکاری ٹی وی کی نشریات حملوں کے بعد بھی جاری تھیں۔

نیٹو افواج سلامتی کونسل کی جانب سے دیے گئے مینڈیٹ کے تحت رواں برس مارچ سے لیبیا میں فضائی حملے کر رہی ہیں جن کا مقصد قذافی کی حامی افواج کی کارروائیوں سے عام شہریوں کو محفوظ رکھنا ہے۔ قذافی ان دنوں اپنے 41 سالہ اقتدار کے خلاف جاری بغاوت کو کچلنے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔

نیٹو کے ترجمان کا کہنا ہے کہ سیٹلائٹ ڈشوں پر کیے گئے حملوں کی "انتہائی احتیاط" سے منصوبہ بندی کی گئی تھی تاکہ حملے میں ہلاکتوں اور ٹی وی کی نشریات جاری رکھنے کے لیے درکار صلاحیت کو کوئی بڑا نقصان پہنچانے سے بچا جاسکے۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ مخصوص سیٹلائٹ ڈشز کو نشانہ بنانے کا مقصد تنازع کے خاتمے کے بعد ٹی وی کی نشریات جاری رکھنے کے لیے درکار نظام کو محفوظ رکھنا ہے۔ ترجمان کے بقول اس کارروائی سے قذافی حکومت کی اپنے شہریوں کو دھمکانے کی صلاحیت میں کمی آئے گی۔

ذائع ابلاغ میں آنے والی اطلاعات کے مطابق طرابلس جمعہ کی شب کئی دھماکوں سے گونجتا رہا۔

قبل ازیں جمعہ کو باغیوں کے زیرِقبضہ شہر بن غازی میں ہزاروں افراد نے باغی افواج کے سربراہ عبداللہ فتح یونس کے جنازے میں شرکت کی جنہیں جمعرات کے روز پراسرار طور پر گولی مار کر قتل کردیا گیا تھا۔

یونس کا شمار معمر قذافی کے قریبی ساتھیوں میں ہوتا تھا تاہم وہ رواں برس کے آغاز میں باغی تحریک کی ابتداء میں ہی اس سے آن ملے تھے۔

لیبیائی حزبِ مخالف کے اتحاد 'عبوری قومی کونسل' نے یونس کے قتل کی تحقیقات کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اتحاد کی جانب سے صرف اتنا بتایا گیا ہے کہ یونس کو اس وقت قتل کیا گیا جب وہ بن غازی آرہے تھے جہاں انہیں ایک "فوجی معاملے" پر مشاورت کے لیے طلب کیا گیاتھا۔

اس سے قبل باغیوں نے کہا تھا کہ انہوں نے یونس کو اس شبہ میں حراست میں لے لیا ہے کہ ان کے اہلِ خانہ کے اب بھی قذافی حکومت سے رابطے ہیں۔

XS
SM
MD
LG