رسائی کے لنکس

نیٹو قذافی کی تلاش میں مدد کر رہی ہے، برطانیہ


A French soldier holds his weapon in the village of Sarakala, Mali, January 18, 2013.
A French soldier holds his weapon in the village of Sarakala, Mali, January 18, 2013.

برطانیہ نے کہا کہ نیٹو کی جانب سے معمر قذافی اور ان کی حکومت کے دیگر اہم اراکین کی تلاش میں قذافی مخالف فورسز کو مدد فراہم کی جارہی ہے۔

جمعرات کو برطانوی وزیرِ دفاع لیام فوکس نے 'اسکائی نیوز' سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نیٹو اتحاد لیبیائی باغیوں کو انٹیلی جنس اور نشاندہی کرنے والے آلات کی فراہمی کے ذریعے قذافی کی تلاش میں مدد فراہم کر رہا ہے۔

قذافی کے مخالفین نے لیبیا کے 90 فیصد علاقوں کا کنٹرول حاصل کرنے کا دعویٰ کیا ہے لیکن معمر قذافی کو تاحال گرفتار نہیں کیا جا سکا ہے۔ امریکی حکام کا کہنا ہے کہ انہیں یقین ہے کہ معمر قذافی ابھی تک لیبیا ہی میں موجود ہیں۔

گزشتہ روز حزبِ مخالف کے اتحاد 'عبوری قومی کونسل' کے سربراہ مصطفیٰ عبدالجلیل نے کہا تھا کہ ان کا گروپ مقامی تاجروں کی جانب سے معمر قذافی کی گرفتاری پر 16 لاکھ ڈالرز سے زائد انعامی رقم کے اعلان کی حمایت کرتا ہے۔

قذافی مخالف کونسل کے سربراہ کا کہنا تھا کہ ان کی خواہش ہے کہ سابق حکمران کے خلاف مقدمہ دی ہیگ کی عالمی عدالت کے بجائے لیبیا میں ہی چلایا جائے۔ واضح رہے کہ قذافی جنگی جرائم کے الزامات میں عالمی عدالت کو مطلوب ہیں۔

قذافی مخالف فورسز دارالحکومت طرابلس اور ملک کے دیگر علاقوں پر اپنا قبضہ مستحکم کرنے کی کوششوں میں مصروف ہیں جبکہ کچھ مقامات پر انہیں اب بھی قذافی کے حامی دستوں کی شدید مزاحمت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

دارالحکومت میں واقع 'با ب العزیزیہ' کمپاؤنڈ پر باغیوں کے قبضے کے ایک روز بعد قذافی کے حامی فوجی دستوں کی جانب سے سابق صدارتی محل پر مارٹر حملے کیے گئے ہیں۔ طرابلس کے ایئرپورٹ کے ارد گرد بھی متحارب گروپوں میں شدید لڑائی جاری ہے جبکہ قذافی مخالف فورسز نے ایئرپورٹ پر قبضہ کا دعویٰ کیا ہے۔

دارالحکومت کے مغرب میں واقع 'الزرورہ' نامی قصبے میں بھی فریقین کے مابین شدید لڑائی جاری ہے۔

دریں اثناء 'عبوری قومی کونسل' کی جانب سے وزارتوں کی مشرقی شہر بن غازی سے دارالحکومت طرابلس منتقلی شروع کردی گئی ہے جبکہ کونسل کے سربراہ نے آٹھ ماہ کے اندر انتخابات کرانے کا اعلان کیا ہے۔

ادھر بن غازی میں دیے گئے ایک انٹرویو میں کونسل کے رکن ابو بکر بعاری کا کہنا تھا کہ معمر قذافی کے اقتدار کے خاتمے کے بعد ملک میں سکیورٹی کے قیام اور عوام کی بنیادی ضروریات پورا کرنے کے بعد بقول ان کے ایک "عبوری" پارلیمنٹ کے قیام کا کام شروع کیا جائے گا۔

معمر قذافی (فائل فوٹو)
معمر قذافی (فائل فوٹو)

بدھ کو قذافی حکومت کے حامی ایک ٹیلی ویژن چینل نے معمر قذافی کے حوالے سے کہا تھا کہ انہوں نے نیٹو کے درجنوں فضائی حملوں کے بعد حکمت عملی کے تحت طرابلس کااپنا احاطہ خالی کیا ہے ۔

'الرائے ٹیلی ویژن' کے مطابق مسٹر قذافی نے ایک مقامی ریڈیو اسٹیشن سے لیبیا کے عوام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ نیٹو کی جارجیت کے خلاف لڑتے ہوئے فاتح یا شہید کا درجہ حاصل کرنے پسند کریں گے۔

XS
SM
MD
LG