رسائی کے لنکس

نواب پٹودی کی تدفین میں ہزاروں مداحوں کی شرکت


نواب پٹودی کی تدفین میں ہزاروں مداحوں کی شرکت
نواب پٹودی کی تدفین میں ہزاروں مداحوں کی شرکت

بھارت کے چند بہترین کرکٹ کپتانوں میں سے ایک نواب منصور علی خان پٹودی کی ہریانہ کے پٹودی گاؤں میں اُن کے آبائی قبرستان میں بعد جمعہ تدفین کردی گئی۔

پھیپھڑوں میں انفیکشن کہ وجہ سے جمعرات کی شام کو دہلی میں 70سال کی عمر میں اُن کا انتقال ہوگیا تھا۔تدفین کے وقت اُن کے بیٹے سیف علی خان، پٹودی گاؤں کے عوام اور مختلف شعبہائے حيات سے تعلق رکھنے والی متعدد شخصیات موجود تھیں جِن کی آنکھیں نمناک نظر آئیں۔

جب نواب پٹودی کا جسدِ خاکی اُن کے والدین کی قبروں کے برابر بنی ایک قبر میں اتارا جانے لگا تو بہت سے لوگ روتے ہوئے نظر آئے۔

پٹودی گاؤں کے لوگوں نے جمعے کے روز اپنے کاروبار بند کرکے اُنھیں خراجِ عقیدت پیش کیا۔

اُس سے قبل، نواب پٹودی کی میت کو جمعے کی صبح دہلی کے وسنتھ وہار میں واقع اُن کی رہائش گاہ لے جایا گیا جہاں اُن کی اہلیہ اور معروف فلم اداکارہ شرمیلا ٹیگور، بیٹے سیف علی خان، بیٹی سوہا علی خان اور کرینہ کپورموجود تھے۔

رہائش گاہ پر اُن کا آخری دیدار کرنے والوں میں دہلی کی وزیر اعلیٰ شیلا ڈکشٹ نے پاکستان کے ہائی کمشنر شاہد ملک کی اہلیہ، سابق کرکٹر کپیل دیو اور اوجے جٹیجا اور متعدد شخصیات موجود تھیں۔ اُس کے بعد، اُن کی میت پٹودی گاؤں کے لیے لے جائی گئی۔ سیف علی خان، سوہا علی خان اور شرمیلا ٹیگور، پٹودی گاؤں پہنچے جہاں شرمیلا ٹیگور اور سوہا علی کو پھوٹ پھوٹ کر روتے ہوئے دیکھا گیا۔

منصور علی خان پٹودی کو صدر جمہوریہ پرتیبا سنگھ پاٹیل، حامد انصاری، وزیر اعظم من موہن سنگھ، سونیا گاندھی، عمران خان، کپیل دیو اور امیتابھ بچن نے خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے کرکٹ میں اُن کے قابل ِذکر رول کو یاد کیا۔

  • 16x9 Image

    سہیل انجم

    سہیل انجم نئی دہلی کے ایک سینئر صحافی ہیں۔ وہ 1985 سے میڈیا میں ہیں۔ 2002 سے وائس آف امریکہ سے وابستہ ہیں۔ میڈیا، صحافت اور ادب کے موضوع پر ان کی تقریباً دو درجن کتابیں شائع ہو چکی ہیں۔ جن میں سے کئی کتابوں کو ایوارڈز ملے ہیں۔ جب کہ ان کی صحافتی خدمات کے اعتراف میں بھارت کی کئی ریاستی حکومتوں کے علاوہ متعدد قومی و بین الاقوامی اداروں نے بھی انھیں ایوارڈز دیے ہیں۔ وہ بھارت کے صحافیوں کے سب سے بڑے ادارے پریس کلب آف انڈیا کے رکن ہیں۔  

XS
SM
MD
LG