رسائی کے لنکس

عدالتی فیصلے سے قبل شریف برادران کی ملاقات، اہم معاملات پر مشاورت


فائل فوٹو
فائل فوٹو

پاکستان مسلم لیگ نواز کے رہنما نواز شریف نے اسلام آباد میں شہباز شریف سے ملاقات کی جس نیب ریفرنسز میں فیصلہ نواز شریف کے خلاف آنے اور گرفتاری پر پارٹی امور چلانے کے حوالے سے مشاورت کی گئی ہے۔

اتوار کو نواز شریف لاہور سے اسلام آباد پہنچے جہاں انھوں نے منسٹر انکلیو میں قومی اسمبلی میں قائدِ حزبِ اختلاف شہباز شریف سے ملاقات کی۔

ملاقات میں فیصلہ کیا گیا کہ نواز شریف کی گرفتاری کی صورت میں پارٹی کے معاملات چلانے کے لیے تیس رکنی کمیٹی بنائی جائے گی۔

سابق وزیراعظم نوازشریف کے خلاف قائم احتساب عدالت کے دو ریفرنسز کا فیصلہ سوموار کو سنایا جارہا ہے۔

نواز شریف اور شہباز شریف کے درمیان ملاقات 2 گھنٹے سے زائد وقت تک جاری رہی۔ دونوں بھائیوں نے متوقع فیصلے کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال پر تفصیلی مشاورت کی۔

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے ملاقات کے حوالے سے کہا کہ ’پچھلے پندرہ سال میں اگر سب معصوم ہیں تو پاکستان کے لوگوں کو لوٹا کس نے ہے؟ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں نظام انصاف پر سوالیہ نشان ہے جہاں کئی کئی سال کے بعد فیصلے آتے ہیں، تاہم انہوں نے کہا کہ دیر سے ہی سہی شکر یہ فیصلہ آیا تو سہی۔‘

انہوں نے کہا کہ’ پیپلز پارٹی اور ن لیگ ملنے جارہی ہیں، ان پارٹیوں کو الگ الگ نام رکھنے کے بجائے ایک نام میں دیتا ہوں، یہ دونوں جماعتیں ملکر ٹی او پی یعنی ٹھگز آف پاکستان اپنی جماعت کا نام رکھ لیں۔‘

مسلم لیگ ن کے ذرائع کا کہنا ہے کہ نوازشریف جیل گئے تو نون لیگ کا تیس رکنی مشاورتی بورڈ اہم فیصلے کرے گا۔ مشاورتی بورڈ میں پارٹی کے سینئر قائدین شامل ہوںگے جو نواز شریف کی عدم موجودگی میں فیصلے کریں گے۔

سابق وزیراعظم نوازشریف نے اس کیس کے آخری دن میڈیا سے بات کرتے ہوئے اپنی خدمات کا ذکر کیا اور کہا کہ کرپشن ان کے قریب سے بھی نہیں گزری اور صرف مفروضوں پر کارروائی ہورہی ہے۔

پاکستان مسلم لیگ ن کے میاں جاوید لطیف کہتے ہیں کہ پاکستان میں ہمیشہ سیاسی انتقام احتساب کا نام لیکر کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ نوازشریف کے خلاف 1937 سے اب تک ان کے کاروبار میں ہونے والی بے ضابطگیوں کو ڈھونڈ ڈھونڈ کر ان کے خلاف کیسز بنائے جارہے ہیں۔

پاکستان مسلم لیگ(ن) کے قائد میاں نوازشریف جیل جائیں گے یا رائے ونڈ، اس کا فیصلہ سوموار کو احتساب عدالت میں کیا جائے گا تاہم اس فیصلے کے ملکی سیاست پر اثرات نمایاں ہوں گے۔ ایک طرف نواز شریف کے حوالے سے یہ فیصلہ آرہا ہے اور دوسری جانب آصف علی زرداری کے سر پر منی لانڈرنگ کیس میں گرفتاری کی تلوار لٹک رہی ہے۔

XS
SM
MD
LG