رسائی کے لنکس

پاک چین اقتصادی راہداری ترقی کی ضامن ہے: نواز شریف


نواز شریف نیو یارک میں ساؤتھ ساؤتھ کوآپریشن سمٹ سے خطاب کرتے ہوئے
نواز شریف نیو یارک میں ساؤتھ ساؤتھ کوآپریشن سمٹ سے خطاب کرتے ہوئے

پاک چین اقتصادی راہداری کا ذکر کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے کہا کہ یہ منصوبہ پورے خطے کی اقتصادی ترقی اور امن میں ایک کلیدی کردار ادا کرے گا۔

وزیرِاعظم نواز شریف نے چین کے صدر شی جن پنگ اور اقوامِ متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون کی صدارت میں ترقی پذیر ممالک کے آپسی تعاون پر ایک سمٹ میں شرکت کی۔

دنیا بھر کے ترقی پذیر ممالک کے درمیان تجارت کا حجم 4 ٹرلیں ڈالر سے زیادہ ہے۔ نواز شریف نے کہا کہ پاکستان بھی اس عمل میں پیش پیش ہے۔

پاک چین اقتصادی راہ داری کا ذکر کرتے ہوئے، اُنھوں نے کہا کہ یہ منصوبہ پورے خطے کی اقتصادی ترقی اور امن میں ایک کلیدی کردار ادا کرے گا۔

پاکستان کے سیکرٹری خارجہ اعزاز احمد چوہدری نے ہفتے کی شام صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ پاکستان کے مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے افغانستان کی تعمیر نو اور علاقائی تعاون پر ایک اعلیٰ سطحی اجلاس سے خطاب کیا، جس کی میزبانی امریکہ اور چین نے کی تھی۔

سرتاج عزیز نے کہا کہ پاکستان اور خطے کا امن افغانستان کے امن سے وابسطہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان افغانستان میں تعمیر نو میں شریک ہے اور رہے گا۔ سرتاج عزیز نے مزید کہا کہ امن کا عمل جاری رہنا چاہیئے۔

اسی کانفرنس میں افغانستان کے چیف ایگزیکیوٹو عبداللہ عبداللہ نے کہا کہ افغانستان سے یہ سبق حاصل ہوتا ہے کہ کوئی بھی ملک دہشت گردی کو نہ تو نظر انداز کرے نہ ہی اپنی خارجہ اور دفاعی پالیسی کے اہداف حاصل کرنے کے لیے اس سہولت کار بنے۔

بھارت اور پاکستان سے تعلقات پر بات کرتے ہوئے عبداللہ عبداللہ نے کہا کہ صدر اشرف غنی اور میں نے خود وہ تمام اقدامات اٹھائے ہیں جن کے ذریعے یہ یقینی بنایا جا سکے کہ ایک ملک کے ساتھ ہمارے روابط دوسرے ملک کے ساتھ تعلقات پر اثر انداز نہ ہوں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں یقین ہے کہ افغانستان اور اس کے ہمسایہ ملک خاص طور پر پاکستان دونوں ملکوں کو درپیش خطرات سے نمٹنے کے لیےمزید بہت کچھ کر سکتے ہیں۔

افغانستان امن مذاکرات کی بحالی پر وائس آف امریکہ کے ایک سوال کے جواب میں سیکرٹری خارجہ اعزاز چوہدری نے کہا کہ طالبان کی قیادت افغانستان میں ہے۔ پاکستان میں جو قیادت پوشیدہ ہے ہم ان پر جتنا اثر ڈال سکتے ہیں ڈالتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان نہیں چاہتا کہ طالبان افغانستان میں کسی قسم کی دہشت گردی کریں، بلکہ اس بات کا خواہش مند ہے کہ تمام افغان دھڑے مفاہمتی عمل میں شریک ہوں۔

اعزاز چوہدری نے کہا کہ پاکستان اس عمل میں صرف ایک سہولت کار ہے ’اور یہ کردار ہم اد کرتے رہیں گے۔‘

XS
SM
MD
LG