رسائی کے لنکس

چودھویں کا چاند شعری استعارہ ہی نہیں بلکہ نیند پر بھی اثر انداز ہوتا ہے


گزشتہ ہفتے 28 جنوری کی شام چاند کا منظر
گزشتہ ہفتے 28 جنوری کی شام چاند کا منظر

دنیا کی تمام ثقافتوں میں چاند کو صدیوں سے کئی خوبیوں کے استعارے کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔ شاعروں نے تو اسے لازوال محبت اور حسن سے تشبیہ دے کر کئی نظمیں لکھ رکھی ہیں۔

دوسری طرف بہت سے ماہرین نے چاند کو سمندر کی لہروں کے اتار چڑھاؤ اور حتی کہ قدرتی آفات سے بھی جوڑ رکھا ہے۔ لیکن چاند کی روشنی کو استعمال کرنے والے انسان اب بھی ان معاملات پر مختلف آرا رکھتے ہیں۔

البتہ ایک نئی تحقیق کے مطابق چاند واقعی انسانی نیند پر اثر انداز ہوتا ہے۔ "سائنس ایڈوانسز" نامی میگزین میں شائع ہونے والے ایک مضمون میں لکھا گیا ہے کہ لوگوں کی نیند کے رجحانات چاند کے گھٹنے یا زیادہ ہونے پر منحصر دکھائی دیتے ہیں۔

چاند کے مکمل ہونے یعنی جودھویں کی رات سے کچھ روز قبل لوگ شام میں دیر سے سوتے ہیں اور ان کی نیند کا دورانیہ دوسرے دنوں کے مقابلے میں کم ہوتا ہے۔

یونیورسٹی آف واشنگٹن اور ارجنٹینا کی نیشنل یونیورسٹی آف قلمس کی یہ مشترکہ تحقیق شہروں اور دیہی علاقوں کے رہائشیوں کے نیند کے رجحانات کے مطالعہ پر مبنی ہے۔ اس میں ارجنٹینا کی مقامی آبائی برادریوں کے لوگ اور امریکی ریاست واشنگٹن کے شہر سیاٹل کے طالب علم بھی شامل ہیں۔ یوں اس میں بجلی کی سہولت رکھنے والے اور اس سہولت کے بغیر رہنے والے لوگ دونوں ہی شامل تھے۔

لوگوں کی نیند سے متعلق رجحانات کی معلومات سے سائنس دانوں نے یہ نتیجہ اخذ کیا ہے کہ چاند کا ہر ماہ مختلف مرحلوں میں گزرنے کا شہروں میں مقیم لوگوں کی نیند پر اثر نسبتاً کم ہوتا ہے۔ کیونکہ بجلی کی سہولت حیاتیاتی گھڑی کے قدرتی سائیکل کے دوران نیند کے اوقات کار پر اثر انداز ہوتی ہے۔

سائنس دان کہتے ہیں کہ انسانوں کے 24 گھنٹوں کے سائیکل میں ان کے انداز حیات کا واقعی چاند کے گھٹنے اور بڑھنے سے جڑا ہو ا ہے۔

یونیورسٹی آف واشنگٹن کے حیاتیات کے پروفیسر ہوریشو دی لا اگلیسیا، جو اس تحقیق میں شامل تھے کہتے ہیں کہ ایسا خاص طور پر چاند پورے چاند سے کچھ دن پہلے ظاہر ہوتا ہے کہ لوگوں کی نیند کے سائیکل بدل جاتےہیں۔

وہ کہتے ہیں کہ جن لوگوں کو بجلی کی سہولت میسر ہے، ان پر چاند کے قدرتی سفر کا اثر زیادہ نمایاں ہوتا ہے۔ لیکن ان کی یونیورسٹی کے طالب علموں سمیت شہروں میں بسنے والے لوگوں پر بھی چاند کے مختلف مراحل سے گزرنے کے اثرات قبول کرتے ہیں۔

اس تحقیق میں شامل ارجنٹیا کی مقامی کمیونیٹی توبا قام کے 98 افراد کو کلائی پر مانیٹر پہنائے گئے۔ ان میں سے شہروں میں رہنے والے لوگوں کو بجلی کی سہولت میسر تھی اور گاؤں والے بجلی کے بغیر رہ رہے تھے جب کہ کچھ لوگوں کو محدود دورانیے میں بجلی کی سہولت میسر تھی۔ ان لوگوں کی نیند کے اوقات اور انداز کے نمونے چاند کے ساڑھے 29 دن پر محیط دو پورے مہینوں تک اکٹھے کیے گئے۔

نتائج سے معلوم ہوا کہ لوگ چودھویں کے چاند سے تین سے پانچ دن قبل کم سے کم سوتے ہیں اور انہیں نیند بھی دیر سے آتی ہے۔

مشاہدات کے مطابق نیند میں فرق 46 منٹ سے ایک گھنٹے کا رہا جب کہ لوگ سونے کے لیے بھی نصف گھنٹہ دیر سے گئے۔

دوسری طرف شہروں میں کالج کے 464 طالب علموں میں بھی اس تحقیق میں نیند میں تبدیلی کا یہی رجحان دیکھا گیا۔

چاند کے 24 گھنٹوں میں انسانی طرز حیات پر اثرات کے بارے میں سائنس دان متفرق آرا رکھتے ہیں، لیکن محققین کے مطابق مختلف ماحول میں رہنے والی کمیونیٹیز پر کی گئی یہ نئی تحقیق ہمیں اہم نتائج مہیا کرتی ہے۔

XS
SM
MD
LG