رسائی کے لنکس

دہشت گردی کا انتباہ: نئی دہلی میں ہائی الرٹ


امریکہ، برطانیہ اور آسٹریلیا کی جانب سے نئی دہلی میں دہشت گرد حملوں کے خطرے کے انتباہ کے بعد دارالحکومت میں انتہائی الرٹ کا اعلان کر دیا گیا ہے اور اضافی پولیس فورس تعینات کی جارہی ہے۔

مذکورہ ملکوں کی جانب سے اپنے شہریوں کے لیے الگ الگ جاری کی جانے والی ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ کنوٹ پلیس، گریٹر کیلاش، چاندنی چوک، مہرولی اور سروجنی نگر میں عنقریب دہشت گردانہ حملے ہو سکتے ہیں۔ لہٰذا، وہ اِن مقامات پر جانے سے گریز کریں۔

بھارتی حکومت نے اِس وارننگ کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے وزرات ِ داخلہ کی طرف سے ایک ہدایت نامہ جاری کرکے لوگوں کو چوکنہ رہنے کو کہاہے۔

اِسی دوران، دہلی پولیس نے بھی عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ دو روز تک اُن مقامات پر جانے سے گریز کریں جہاں حملوں کا اندیشہ ظاہر کیا گیا ہے۔

دہلی پولیس کے ترجمان، راجن بھگت نے عوام سے اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ شہری چوکنہ رہیں اور چیکنگ کے دوران پولیس سے تعاون کریں۔

واضح رہے کہ امریکہ، برطانیہ اور آسٹریلیا کی ہدایتوں میں کہا گیا ہے کہ ایسی اطلاعات موصول ہوئی ہیں کہ دہشت گرد تنظیمیں نئی دہلی میں عنقریب حملوں کا منصوبہ بنا رہی ہیں۔

یاد رہے کہ اِنہی ملکوں کی طرف سے اِس سے قبل 16اپریل کو ایسی ہی ایڈوائزری جاری کی گئی تھیں ، جِن کے بعد 21اپریل کو اُن کی تجدید کی گئی تھی اور اب ایک بار پھر اُنہیں جاری کردیا گیا ہے۔

  • 16x9 Image

    سہیل انجم

    سہیل انجم نئی دہلی کے ایک سینئر صحافی ہیں۔ وہ 1985 سے میڈیا میں ہیں۔ 2002 سے وائس آف امریکہ سے وابستہ ہیں۔ میڈیا، صحافت اور ادب کے موضوع پر ان کی تقریباً دو درجن کتابیں شائع ہو چکی ہیں۔ جن میں سے کئی کتابوں کو ایوارڈز ملے ہیں۔ جب کہ ان کی صحافتی خدمات کے اعتراف میں بھارت کی کئی ریاستی حکومتوں کے علاوہ متعدد قومی و بین الاقوامی اداروں نے بھی انھیں ایوارڈز دیے ہیں۔ وہ بھارت کے صحافیوں کے سب سے بڑے ادارے پریس کلب آف انڈیا کے رکن ہیں۔  

XS
SM
MD
LG