رسائی کے لنکس

توہینِ عدالت کیس: نہال ہاشمی کو ایک ماہ قید، پانچ سال کے لیے نااہل


پاکستان کی عدالت عظمیٰ۔ فائل فوٹو
پاکستان کی عدالت عظمیٰ۔ فائل فوٹو

توہینِ عدالت کے کیس کی سماعت کے دوران نہال ہاشمی نے عدالت سے غیر مشروط معافی مانگتے ہوئے خود کو عدالت کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا تھا۔

سپریم کورٹ آف پاکستان نے توہينِ عدالت کيس میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر نہال ہاشمی کو ايک ماہ قيد کی سزا سنا دی ہے جس کے بعد انہیں گرفتار کر کے جیل منتقل کردیا گیا ہے۔

سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے جمعرات کو نہال ہاشمی کے خلاف توہینِ عدالت کے کیس کا فیصلہ سنایا جسے بینچ نے گزشتہ ہفتے محفوظ کیا تھا۔

بینچ کے سربراہ جسٹس آصف سعید کھوسہ نے 1-2 کی اکثریت سے کیا جانے والا فیصلہ پڑھ کر سنایا۔ بینچ میں شامل سپریم کورٹ کے جج جسٹس دوست محمد خان نے فیصلے سے اختلاف کیا ہے۔

فیصلے کے مطابق نہال ہاشمی کو پانچ سال کے لیے نا اہل قرار دے ديا گیا ہے جس کے ساتھ ہی ان کی سینیٹ کی رکنیت بھی ختم ہوگئی ہے۔

عدالت نے نہال ہاشمی کو 50 ہزار روپے جرمانہ ادا کرنے کا حکم بھی دیا جس کی کی عدم ادائيگی پر انہیں مزيد ايک ماہ قيد کاٹنا پڑے گی۔

عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ سپريم کورٹ نے نہال ہاشمی کا معافی نامہ مسترد کردیا ہے۔

نہال ہاشمی اپنی سزا کے خلاف سپریم کورٹ کے لارجر بینچ کے سامنے اپیل کرسکیں گے۔

سینیٹر نہال ہاشمی نے گزشتہ سال مئی میں کراچی میں ایک تقریر کرتے ہوئے عدلیہ کو دھمکیاں دی تھیں جس پر سپریم کورٹ کے چیف جسٹس ثاقب نثار نے اس کا از خود نوٹس لیتے ہوئے انہیں توہینِ عدالت کا نوٹس جاری کیا تھا۔

اس تقریر کے بعد مسلم لیگ (ن) نے نہال ہاشمی کی بنیادی پارٹی رکنیت ختم کردی تھی اور نہال ہاشمی نے سینیٹ کے نشست سے استعفیٰ دے دیا تھا۔

تاہم بعد ازاں نہال ہاشمی نے اپنا استعفیٰ یہ کہتے ہوئے واپس لے لیا تھا کہ انہوں نے مستعفی ہونے کا فیصلہ غیر معمولی حالات میں کیا تھا۔

توہینِ عدالت کے کیس کی سماعت کے دوران نہال ہاشمی نے عدالت سے غیر مشروط معافی مانگتے ہوئے خود کو عدالت کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا تھا۔

تاہم گزشتہ سماعت پر بینچ کے سربراہ جسٹس کھوسہ نے نہال ہاشمی کے معافی نامے کی زبان پر اعتراض کیا تھا جس کے بعد نہال ہاشمی نے ترمیم شدہ معافی نامہ عدالت میں جمع کرایا تھا۔

فیصلے کے بعد نہال ہاشمی کو اسلام آباد پولیس نے کمرۂ عدالت کے باہر سے گرفتار کرليا جس کے بعد انہیں راولپنڈی کی اڈیالہ جیل منتقل کردیا گیا ہے۔

XS
SM
MD
LG