رسائی کے لنکس

دریائے نیل کی پانی کی تقسیم پر چارافریقی ملکوں میں معاہدہ


دریائے نیل کی پانی کی تقسیم پر چارافریقی ملکوں میں معاہدہ
دریائے نیل کی پانی کی تقسیم پر چارافریقی ملکوں میں معاہدہ

دنیا کے سب سے لمبے دریا،نیل کے پانی کی تقسیم سے متعلق مشرقی افریقہ کے چار ممالک کے درمیان ،مصر اور سوڈان کے اعتراضات کے باوجود ، ایک نئے معاہدے پر آگے بڑھ رہے ہیں۔

جمعے کے روز یوگنڈا کے شہر انتیب میں روانڈا، ایتھوپیا، تنزانیہ اور یوگنڈا کے عہدے داروں نے 13 سال کے مذاکرات کے بعد ایک معاہدہ پر دستخط کیے۔کینیا نے اس معاہدے پر دستخط نہیں کیے لیکن اس نے معاہدے کی حمایت میں ایک بیان جاری کیا۔

نئے معاہدے میں ماہرین سے کہا گیا ہے کہ وہ کس طرح دریائے نیل کے پانی کی منصفانہ تقسیم کرسکتے ہیں۔اوراسے 1929ء اور1959ء کے ان دوسابقہ معاہدوں کی جگہ دینے کے لیے کہا گیا ہے جو دریائے نیل کے 90 فی صد پانی کا کنٹرول مصراور سوڈان دیتے ہیں۔

یوگنڈا کے پانی اور ماحولیات سے متعلق وزیر نے انتیب سے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ معاہدے پر دستخط ایک بڑا قدم ہے تاہم یہ ممالک اس معاہدے پر قاہرہ کی حمایت حاصل کرنے کے لیے مصر سے بات چیت جاری رکھیں گے۔

مصری عہدے داروں نےاس پر اپنا ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ یہ معاہدہ سوڈان یا ان پر لاگو نہیں ہوتا۔

مصر کے وزیر آب پاشی نے جمعے کے روز کہا کہ مصر اپنے پانی کے حقوق کے تحفظ کے لیے قانونی اور سیاسی اقدامات کرے گا۔

مصر کے لیے دریائے نیل پانی کا واحد مستقل ذریعہ ہے اور ملک کی تیزی سے بڑھتی ہوئی آبادی کے پیش نظر اسے پانی کی مقدار کے ناکافی ہونے کا خدشہ ہے۔

XS
SM
MD
LG