رسائی کے لنکس

99 سال پرانا مقدمہ، تیسری نسل انصاف کی منتظر


99 سالہ پرانے مقدمے کے سائلین عدالت کے احاطے میں احتجاجاً کیک کاٹ رہے ہیں
99 سالہ پرانے مقدمے کے سائلین عدالت کے احاطے میں احتجاجاً کیک کاٹ رہے ہیں

زرعی اراضی کے اس مقدمے کا آغاز سن 1918میں اس وقت ہوا تھا جب جنوبی ایشیا کے مسلمانوں نے پاکستان کی تحریک شروع کی تھی اور نہ ہی شاعر مشرق نے اس خطے میں مسلمانوں کی ایک علیحدہ آزاد مملکت کا خواب دیکھا تھا۔

علی رانا

کئی برسوں تک انصاف نہ ملنے کی شکایت کرنے والے لوگ تو آپ نے دیکھے ہوں گے لیکن پاکستان میں ایک ایسا خاندان بھی ہے جس کا کہنا ہے کہ انہیں گذشتہ 99 سال سے انصاف نہیں ملا اور وہ عدالتوں کی پیشیاں بھگت رہے ہیں۔

مقدمے کے 99 سال پورے ہونے پر اس خاندان کے افراد نے پاکستان کی سب سے بڑی عدالت کے سامنے احتجاجاً کیک کاٹا۔

اس خاندان کا دعویٰ ہے کہ 5 ہزار 600 کنال یعنی 700 ایکڑاراضی کا کیس قیام پاکستان سے قبل 1918 میں ان کے پڑنانا نے دائر کیا تھا جس کی پیروی کرتے ہوئے ان کی تین نسلیں ختم ہوگئیں لیکن تاحال فیصلہ نہیں ہو سکا۔

اس خاندان کا تعلق بہاول پور کی تحصیل خیرپور ٹامیوالی ہے جو 99 سال گذر جانے کے باوجود اراضی سے متعلق کیس میں سپریم کورٹ سے انصاف کے منتظر ہیں۔

اس مقدمے کو 2005 میں بہاولپور کی ایک عدالت سے سپریم کورٹ منتقل کیا گیا تھا۔

جمعرات کے روز چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی، لیکن پراسیکیوشن اور وکیل استغاثہ کی غیر حاضری کے باعث اس کی سماعت ایک بار پھر ملتوی کردی گئی۔

99 سالہ پرانے مقدمے کی سپریم کورٹ میں منتقلی کا حکم
99 سالہ پرانے مقدمے کی سپریم کورٹ میں منتقلی کا حکم

سائلین کا کہنا ہے کہ تقریباً ایک صدی سے زیر سماعت مقدمے کے ورثاء کی تعداد بھی بڑھتے ہوئے ایک ہزار کے قریب ہو چکی ہے۔

سائلین نے کیس کا تصفیہ نہ ہونے کے 99 سال پورے ہونے پر آج سپریم کورٹ میں کیک بھی کاٹا اور اس امید کا اظہار کیا کہ دیر سے ہی سہی لیکن جیت بالآخر ان کی ہی ہوگی۔

پاکستان میں کئی عدالتی کیسز کئی کئی سال گذرنے کے بعد اعلیٰ عدالتوں میں پہنچتے ہیں۔ ایسے ہی چند کیسز اس سال کے شروع میں سامنے آئے تھے جن میں زیر حراست ملزمان کو سپریم کورٹ آف سے ریلیف ملا اور جب انہیں رہا کرنے کا حکم دیا گیا تو معلوم ہوا کہ وہ کئی سال قبل دوران حراست ہی بیماری یا کسی اور وجہ سے وفات پا چکے ہیں۔

پاکستان کے عدالتی نظام کو بہتر کرنے کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں لیکن اب بھی ہزاروں کی تعداد میں مقدمے عدالتوں میں زیر التوا ہیں۔

سپریم کورٹ کے مطابق پاکستان کی اس اعلیٰ ترین عدالت میں زیر سماعت مقدمات کی تعداد تیس ہزار کے لگ بھگ ہے۔

XS
SM
MD
LG