رسائی کے لنکس

پرویز مشرف کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری


سابق فوجی صدر پرویز مشرف
سابق فوجی صدر پرویز مشرف

عبدالرشید غازی جولائی 2007 میں فوج کی طرف سے اسلام آباد کے قلب میں واقع لال مسجد میں روپوش شدت پسندوں کے خلاف آپریشن کے دوران ہلاک ہو گئے تھے۔

پاکستان کی ایک ذیلی عدالت نے قتل کے ایک مقدمے میں سابق فوجی صدر پرویز مشرف کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے ہیں۔

اسلام آباد کی ضلعی عدالت نے لال مسجد کے نائب خطیب عبدالرشید غازی کے قتل کے مقدمے میں پرویز مشرف کے وکلاء کی جانب سے دائرہ کردہ اُس درخواست کو خارج کر دیا جس میں سابق صدر کو سماعت کے دوران حاضری سے مستثنیٰ قرار دینے کی استدعا کی گئی تھی۔

جمعہ کو جج کامران بشارت مفتی نے کہا کہ اگر پرویز مشرف عدالت میں پیش نہیں ہوئے تو پولیس انھیں 24 جولائی کو عدالت کے روبرو پیش کرے۔

اس سے قبل عدالت اسی مقدمے میں ان کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری بھی جاری کر چکی ہے۔

عبدالرشید غازی جولائی 2007 میں فوج کی طرف سے اسلام آباد کے قلب میں واقع لال مسجد میں روپوش شدت پسندوں کے خلاف آپریشن کے دوران ہلاک ہو گئے تھے۔

ان کے لواحقین نے یہ کہہ کر پرویز مشرف کے خلاف 2013ء میں مقدمہ درج کروایا تھا کہ اس آپریشن کا حکم اس وقت کے صدر پرویز مشرف نے دیا تھا۔

پرویز مشرف کا موقف رہا ہے کہ ریاست کی عملدرای کو بحال رکھنے کے لیے ان شدت پسندوں کے خلاف کارروائی ناگزیر تھی۔ اس آپریشن میں سکیورٹی فورسز کے ایک درجن سے زائد اہلکاروں سمیت کم ازکم ایک سو افراد ہلاک ہوئے تھے۔

پرویز مشرف 1999ء سے 2008ء تک ملک کے سربراہ رہے اور عہدہ صدارت سے مستعفی ہونے کے بعد انھوں نے 2009ء میں خودساختہ جلاوطنی اختیار کی۔

2013ء میں وطن واپس آنے کے بعد انھیں متعدد مقدمات کا سامنا ہے۔

XS
SM
MD
LG