رسائی کے لنکس

شمالی کوریا سے رہائی پانے والے دونوں امریکی وطن واپس پہنچ گئے


امریکی محکمۂ خارجہ کے مطابق دونوں شہریوں کی رہائی میں نیشنل انٹیلی جنس کے ڈائریکٹر جیمز کلیپر نے اہم کردار ادا کیا ہے۔

شمالی کوریا سے رہا کیے دو امریکی شہری ہفتہ کو رات دیر گئے واشنگٹن پہنچ گئے۔

ایک خصوصی طیارے کے ذریعے کینتھ بے اور میتھیو ٹوڈ ملر لیوس۔مک کورڈ کے فضائی اڈے پر اترے۔

دونوں کے ہمراہ نیشنل انٹیلی جنس کے ڈائریکٹر جیمز کلیپر بھی موجود تھے جنہوں نے ان کی رہائی میں اہم کردار ادا کیا۔

طیارے سے اترنے کے بعد کینتھ اپنی والدہ اور دیگر اہل خانہ سے ملے۔ قبل ازیں ان کی والدہ میونگی بے نے وائس آف امریکہ کی کورین سروس کو بتایا تھا کہ جب امریکی محکمہ خارجہ نے ان سے رابطہ کیا تو وہ اس خبر پر یقین نہ کرسکیں، انھوں نے اس کےلیے بہت انتظار کیا تھا۔

ملر کو بھی ان کے اہل خانہ نے طیارے سے اترنے کے بعد خوش آمدید کہا۔

ان دونوں کی رہائی کی اصل صورتحال واضح نہیں اور نہ ہی یہ معلوم ہو سکا کہ جیمز کلیپر کی کس سے ملاقات ہوئی۔

صدر براک اوباما نے دونوں امریکی شہریوں کی رہائی کا خیرمقدم کرتے ہوئے ان کی رہائی کے لیے شمالی کورین حکام سے کامیاب مذاکرات کرنے پر جیمز کلیپر کو خراجِ تحسین پیش کیا ہے۔

ہفتے کو 'وہائٹ ہاؤس' میں ایک پریس کانفرنس میں لوریٹا لِنچ کی بطور اٹارنی جنرل نامزدگی کے اعلان کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے امریکی صدر نے کہا کہ جیمز کلیپر نے ایک بہت مشکل مشن کو کامیابی سے سرانجام دیا ہے۔

یاد رہےکہ اس سے قبل گزشتہ ماہ شمالی کوریا کی حکومت نے چھ ماہ سے قید میں موجود امریکی شہری جیفری فاؤل کو بھی اچانک رہا کردیا تھا۔

اکیس اکتوبر کو جیفری فاؤل کی رہائی کے بعد کینتھ بے اور میتھیو ملر شمالی کوریا کی کمیونسٹ حکومت کی قید میں موجود آخری دو امریکی شہری تھے جن کی رہائی کے لیے امریکہ نے کئی بار پیانگ یانگ سے اپیل بھی کی تھی۔

امریکی حکام کے مطابق 46 سالہ کینتھ بے کا تعلق ریاست واشنگٹن کے علاقے لِنووڈ سے ہے اور وہ حالیہ برسوں کے دوران شمالی کوریا میں طویل ترین قید کاٹنے والے امریکی شہری ہیں۔

انہیں شمالی کوریا کے حکام نے دو سال قبل شمالی شہر راسون سے اس وقت حراست میں لیا تھا جب وہ سیاحوں کے ایک گروپ کے ہمراہ وہاں پہنچے تھے۔

بعد ازاں شمالی کورین حکام نے انہیں حکومت کے خلاف "کارروائیوں" کے الزام میں 15 سال قید بامشقت کی سزا سنائی تھی۔

کینتھ بے کی رہائی کے لیے رواں ہفتے بھی ان کے اہلِ خانہ نے شمالی کوریا کی حکومت سے اپیل کی تھی جب کہ ان کے احباب نے اس ضمن میں انٹرنیٹ پر ایک ویڈیو بھی جاری کی تھی جس میں ان کی گھر واپسی کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا گیا تھا۔

شمالی کوریا کی قید سے رہائی پانے والے دوسرے قیدی میتھیو ملر کو رواں سال اپریل میں اس وقت گرفتار کیا گیا تھاجب انہوں نے سیاحتی ویزے پر پیانگ یانگ پہنچنے کے بعد ہوائی اڈے پر ہی اپنا امریکی پاسپورٹ پھاڑ دیا تھا۔

گرفتاری کے وقت ملر کی عمر 24 برس تھی۔ ریاست کیلی فورنیا کے علاقے بیکرز فیلڈ سے تعلق رکھنے والے مِلر پر شمالی کورین حکام نے جاسوسی کا الزام عائد کیا تھا۔

XS
SM
MD
LG