رسائی کے لنکس

شمالی کوریا کا نیا میزائل امریکہ کو ہدف بنا سکتا ہے


شمالی کوریا کے لیڈر کم جانگ ان دوسرے بین الاقوامی میزائل کے تجربے پر خوشی کا اظہار کررہے ہیں ۔ 29 جولائی 2017
شمالی کوریا کے لیڈر کم جانگ ان دوسرے بین الاقوامی میزائل کے تجربے پر خوشی کا اظہار کررہے ہیں ۔ 29 جولائی 2017

شمالی کوریا کے سرکاری خبررساں ادارے کے سی این اے کی رپورٹ کے مطابق کم جانگ ان کا کہنا تھا کہ اگر امریکہ نے حملہ کرنے کی کوشش کی تو وہ تباہی سے نہیں بچ سکے گا۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ بظاہر ایسا دکھائی دیتا ہے کہ شمالی کوریا نے بین الاقوامی میزائل کا جو تازہ ترین تجربہ کیا ہے وہ کئی امریکی ریاستوں کو اپنا ہدف بنا سکتا ہے۔

پیر کے روز دو امریکی عہدے داروں نے اپنی شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر خبررساں ادارے روئیٹرز کو بتایا کہ پیانگ یانگ کے جوہری اور میزائل پروگرام صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ پر دباؤ میں اضافہ کرسکتے ہیں۔

شمالی کوریا نے ہفتے کے روز کہا تھا کہ اس نے بین الاقوامی میزائل کے کامیاب تجربے کے بعد امریکی سرزمین کو ہدف بنانے کی صلاحیت حاصل کرلی ہے۔

شمالی کوریا کے لیڈر کم جانگ ان نے جمعے کی نصف شب ہونے والے میزائل تجربے کی نگرانی کی اور اسے امریکہ کے لیے ایک سخت وارننگ کا نام دیا۔

شمالی کوریا کے سرکاری خبررساں ادارے کے سی این اے کی رپورٹ کے مطابق کم جانگ ان کا کہنا تھا کہ اگر امریکہ نے حملہ کرنے کی کوشش کی تو وہ تباہی سے نہیں بچ سکے گا۔

تاہم امریکی انٹیلی جینس کے دو عہدے داروں نے اپنی شناخت پوشیدہ رکھنے کی شرط پر روئیٹرز کو بتایا کہ شمالی کوریا کے لیڈر کم جانگ ان جوہری ہتھیار لے جانے والا میزائل تیار کرنا چاہتے ہیں تاکہ اپنے ملک پر کسی بھی حملے کا دفاع کیا جا سکے اور اس کا بین الاقوامی جواز حاصل کیا جا سکے ۔ مگر وہ امریکہ یا اس کے کسی اتحادی پر حملہ نہیں کریں گے کیونکہ انہیں معلوم ہے کہ اس کا مطلب خودکشی ہے۔

امریکی عہدے داروں نے بتایا کہ یہ تجربہ 45 منٹ تک جاری رہا جب کہ چار جولائی کے تجربے کا دورانیہ 39 منٹ تھا۔ جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ یہ میزائل زیادہ دور تک مار کر سکتا ہے۔

پینٹاگان نے میزائل تجربے پر اپنا تجزیہ دینے سے انکار کر دیا۔ پنٹاگان کے ترجمان نیوی کیپٹن جیف ڈیوڈ کا کہنا تھا کہ اس بارے میں ہمارا تجزیہ خفیہ معلومات کے دائرے میں آتا ہے جو ہم ظاہر نہیں کر سکتے۔

XS
SM
MD
LG