رسائی کے لنکس

شمالی کوریا کا یونیورسٹی طالب علم کو رہا کرنے کا اعلان


فائل فوٹو
فائل فوٹو

پیانگ یانگ کے سرکاری خبررساں ادارے نے کہا ہے کہ جو کو 22 اپریل کو چین کے شہر ڈانجونگ سے سرحد پار کرنے کے بعد گرفتار کیا گیا۔

شمالی کوریا نے کہا ہے کہ وہ جنوبی کوریا کے ایک طالب علم رہا کر رہا ہے جسے چھ ماہ قبل غیر قانونی طور پر سرحد پار کرنے کے بعد حراست میں لے لیا گیا تھا۔ اس طالب عمل کو امریکہ کی مستقل سکونت حاصل ہے۔

جنوبی کوریا کی یونیفیکیشن وزارت نے کہا ہے کہ 21 سالہ جو وون مون کو پیر کو سرحدی گاؤں پن من جوم میں وطن واپس بھیجا جائے گا جہاں دونوں ممالک کے درمیان جنگ بندی ہوئی تھی۔

پیانگ یانگ کے سرکاری خبررساں ادارے نے کہا ہے کہ جو وون مون کو 22 اپریل کو چین کے شہر ڈانجونگ سے سرحد پار کرنے کے بعد گرفتار کیا گیا۔

جو کو امریکہ کی مستقل سکونت حاصل ہے جہاں وہ 2001 سے نیویارک یونیورسٹی کے طالب علم کی حیثیت سے رہ رہا ہے۔ اسے گزشتہ ماہ پیانگ یانگ میں غیر ملکی صحافیوں کے سامنے پیش کیا گیا جہاں اس نے ایک بیان پڑھ کر سنایا جو بظاہر سرکاری طور پر تیار کیا گیا تھا۔ بیان میں اس نے اپنا جرم تسلیم کیا اور اچھا سلوک کرنے پر شمالی کوریا کی تعریف کی۔

جو نے مئی میں امریکی چینل سی این این کے ایک رپورٹر سے انٹرویو میں اپنا جرم تسلیم کیا تھا اور کہا تھا کہ اس کے خیال میں ’’کوئی بڑا واقعہ ہو سکتا ہے‘‘ جو دونوں حریف ممالک کے تعلقات میں مثبت تبدیلی لا سکتا ہے۔

جنوبی کوریا نے شمالی کوریا کی طرف سے جو کی رہائی کے فیصلے کی تعریف کی ہے اور پیانگ یانگ پر زور دیا ہے کہ وہ حراست میں لیے گئے جنوبی کوریا کے تین دیگر شہریوں کو بھی رہا کرے۔

جو کی رہائی ایسے وقت کی جارہی ہے جب 1950 کی دہائی میں شمالی اور جنوبی کوریا کے درمیان جنگ کے دوران بچھڑنے والے خاندانوں کو ملانے کے لیے اس ماہ ایک تقریب متوقع ہے۔ اس جنگ کا خاتمہ کمیونسٹ شمالی کوریا اور جمہوری جنوبی کوریا کے درمیان جنگ بندی پر ہوا تھا۔

XS
SM
MD
LG