رسائی کے لنکس

شمالی وزیرستان میں مشتبہ امریکی میزائل حملے میں 10جنگجوہلاک


شمالی وزیرستان میں مشتبہ امریکی میزائل حملے میں 10جنگجوہلاک
شمالی وزیرستان میں مشتبہ امریکی میزائل حملے میں 10جنگجوہلاک

پاکستانی حکام اور مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ اتوار کو افغان سرحد سے ملحقہ قبائلی علاقے شمالی وزیرستان میں مبینہ طور پر بغیر پائلٹ امریکی طیارے یا ڈرون سے کیے گئے ایک حملے میں کم از کم 10 افراد ہلاک ہوگئے۔

حملہ شمالی وزیرستان کے علاقے دتہ خیل کے ایک گاؤں اِنزرمیں کیا گیا جس میں طالبان شدت پسندوں کے ایک مشتبہ ٹھکانے پر دو میزائل فائر کیے گئے۔

قبائلی ذرائع کے مطابق عسکریت پسندوں نے نشانہ بنائے گئے مکان کا محاصرہ کر کے ملبے سے 10 افراد کی لاشیں نکال لی ہیں البتہ فوری طور پر میزائل حملے میں ہلاک ہونے والوں کی شناخت نہیں ہو سکی ہے۔

مشتبہ امریکی ڈرون حملوں میں تسلسل کے ساتھ شمال مغربی قبائلی علاقاجات میں موجود طالبان کی پناہ گاہوں کو نشانہ بنایا جاتا رہا ہے لیکن اس سال کے اوائل میں ان حملوں میں اس وقت تیزی آ گئی جب اردن کے ایک شہری نے پاکستانی طالبان کی مدد سے افغانستان میں قائم ایک امریکی فوجی اڈے پر خودکش حملہ کر کےامریکی سی آئی اے کے سات افسران کو ہلاک کردیا۔

پاکستان نے امریکہ کی ان فضائی کارروائیوں کے حوالے سے بارہا اپنے تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ دوسری جانب مقامی قبائل کا کہنا ہے کہ حملوں میں ہلاک اور زخمی ہونے والوں کی اکثریت عام شہریوں کی ہے۔

اس سال کیے گئے درجنوں ڈرون حملوں میں سے زیادہ تر شمالی وزیرستان میں ہوئے جو افغانستان میں تعینات اتحادی افواج کے خلاف سر گرم عمل حقانی گروپ کا گڑھ سمجھا جاتا ہے۔

حکام کے بقول گذشتہ چند ماہ میں شمالی وزیرستان اوراس سے ملحقہ علاقوں اورکزئی اور کرم میں ہزاروں شدت پسندوں نے دوسرے علاقوں میں جاری پاکستانی فوج کی کارروائی سے بچنے کے لیے پناہ لے رکھی ہے۔

اورکزئی میں تعینات حکام نے کہا ہے کہ اتوار کو ہیلی کاپٹروں سے طالبان ٹھکانوں پر کی گئی بمباری میں کم از کم 18 شدت پسند مارے گئے ہیں۔ اورکزئی پاکستانی طالبان کے سربراہ حکیم الله محسود کا مضبوط گڑھ ہے اور یہاں مارچ میں فوجی آپریشن شروع کیا گیا تھا۔

XS
SM
MD
LG