رسائی کے لنکس

غزہ جنگ کے باوجود صحافیوں کی سالانہ ہلاکتوں کی تعداد میں کمی آئی ہے: آر ایس ایف


صحافیوں کی بین الاقوامی تنظیم رپورٹرز ود آؤٹ بارڈرز (آر ایس ایف) نے کہا ہے کہ غزہ میں گزشتہ دو ماہ کے دوران صحافیوں کی ہلاکت کے باوجود رواں سال فرائض کی انجام دہی کے دوران مارے جانے والے صحافیوں کی تعداد گزشتہ سال سے کم رہی ہے۔

آر ایس ایف نے جمعرات کو صحافیوں کی ہلاکت سے متعلق اپنی سالانہ رپورٹ جاری کی ہے جس میں سال 2023 کے پہلے 11 ماہ کے اعداد و شمار جاری کیے گئے ہیں۔

آئی ایس ایف کے مطابق رواں برس 45 صحافی فرائض کی انجام دہی کے دوران ہلاک ہوئے جب کہ گزشتہ برس یہ تعداد 61 تھی۔

صحافیوں کی ہلاکت کی یہ تعداد سال 2002 کے بعد سے کم ترین تعداد ہے۔ 2002 میں 33 صحافی ایک سال کے دوران جان سے گئے تھے۔

خبر رساں ادارے 'اے ایف پی' کے مطابق اگرچہ سات اکتوبر کو حماس اور اسرائیل کے درمیان شروع ہونے والی جنگ کے بعد سے مشرقِ وسطیٰ میں 63 صحافی ہلاک ہوئے لیکن ان میں سے صرف 17 اموات آر ایس ایف کی بیان کردہ تعریف کے مطابق تھیں۔

رپورٹرز ود آؤٹ بارڈرز کے سیکریٹری جنرل کرسٹوف ڈیلوئر نے خبر رساں ادارے 'اے ایف پی' کو بتایا کہ غزہ میں جاری المیے میں کمی تو نہیں آئی لیکن ہم نے مشاہدہ کیا ہے کہ عمومی طور پر صحافیوں کی سالانہ ہلاکت میں کمی ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ رواں برس ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد سال 2012 اور پھر 2013 میں مارے گئے 140 صحافیوں کے مقابلے میں بہت کم ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ کمی بین الحکومتی تنظیموں اور این جی اوز کی جانب سے استثنیٰ سے نمٹنے کے لیے کی جانے والی کوششوں اور صحافیوں کی جانب سے خود کی جانب والی 'احتیاط' کی وجہ سے ہوئی ہے۔

آر ایس ایف نے اسرائیل حماس جنگ کے بعد مشرقِ وسطیٰ میں ہلاک ہونے والے جن 17 صحافیوں کو شمار کیا ہے ان میں 14 صحافی غزہ میں اسرائیل کی فائرنگ سے ہلاک ہوئے جب کہ تین لبنان میں مارے گئے اور ایک اسرائیل میں حماس کی جانب سے ہلاک ہوا۔

تنظیم نے نومبر میں کہا تھا کہ اس نے ان اموات کے لیے 'جنگی جرائم' سے متعلق عالمی فوجداری عدالت میں ایک شکایت درج کرائی ہے۔

اے ایف پی نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ اس کی تحقیقات میں یہ سامنے آیا کہ 13 اکتوبر کو اسرائیلی ٹینک سے داغے گئے گولے سے خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کے کیمرہ مین عصام عبد اللہ ہلاک اور ایف ایف پی کی فوٹوگرافر کرسٹینا اسی سمیت چھ دیگر افراد زخمی ہوئے۔

اسرائیلی فوج کے ایک ترجمان نے کہا تھا کہ صحافی جنوبی لبنان میں ایک 'ایکٹو جنگی زون' میں تھے۔ البتہ کرسٹوف ڈیلوائر نے اس جواب کو 'اطمینان بخش' قرار نہیں دیا۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ یوکرین میں جاری جنگ میں سال 2023 میں دو صحافی ہلاک ہوئے جس کے بعد فروری 2022 سے شروع ہونے والے اس تنازع میں ہلاک صحافیوں کی تعداد 11 ہوگئی۔

لاطینی امریکہ میں کمی

سال 2023 میں لاطینی امریکہ میں صحافیوں کی ہلاکت میں تیزی سے کمی آئی ہے جہاں 2022 میں 26 صحافیوں کے مقابلے میں اس سال چھ رپورٹرز ہلاک ہوئے۔ صرف میکسیکو میں چار صحافی ہلاک ہوئے۔ گزشتہ سال یہ تعداد 11 تھی۔

آر ایس ایف نے مسلسل حملوں اور اغوا کا حوالہ دیتے ہوئے خبردار کیا کہ میکسیکو صحافیوں کے لیے اب بھی خطرناک ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دنیا بھر میں لاپتا ہونے والے 84 صحافیوں میں سے تقریباً ایک تہائی میکسیکن ہیں۔

آر ایس ایف نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ دنیا بھر میں جیل جانے والے رپورٹرز کی تعداد 2022 میں 569 تھی جو اس سال کم ہو کر 521 رہ گئی۔

اسی طرح بیلاروس، چین اور میانمار کے ساتھ "دنیا کی تیسری بڑی جیلوں میں سے ایک" کے طور پر شامل ہوگیا۔

رپورٹ کے مطابق ترکیہ اور ایران نے بھی صحافیوں کو بار بار جیلوں میں ڈالا۔ اس کے علاوہ سال 2022 میں 65 یرغمال صحافیوں کے مقابلے میں مجموعی طور پر 54 صحافی یرغمال بنائے گئے۔

اس خبر میں شامل معلومات خبر رساں ادارے 'اے ایف پی' سے لی گئی ہیں۔

فورم

XS
SM
MD
LG