رسائی کے لنکس

اسامہ بن لادن کی نشاندہی کسی اطالوی نے نہیں مسلمان نےہی کی تھی: پولیس اہل کار


اسامہ بن لادن کی نشاندہی کسی اطالوی نے نہیں مسلمان نےہی کی تھی: پولیس اہل کار
اسامہ بن لادن کی نشاندہی کسی اطالوی نے نہیں مسلمان نےہی کی تھی: پولیس اہل کار

اتوار کی شب اسامہ بن لادن کی ہلاکت کے بعد سے ہی نیو یارک کے گراؤنڈ زیرو پر لوگوں کا تانتا بندھ گیا۔ پیر کی صبح تک گیارہ ستمبر کے حملوں کے مقام پر تازہ پھولوں کے گلدستے رکھے نظر آنے لگے تھے اور تا حد ِنگاہ مقامی و قومی ذرائعِ ابلاغ کی گاڑیاں نظر آ رہی تھیں۔

اِس کے ساتھ ہی معمول سے کافی زیادہ پولیس نظر آ رہی تھی۔ پولیس ڈپارٹمنٹ کا کہنا تھا کہ اگرچہ اُنہیں کسی نئے خطرے کی اطلاع نہیں ملی لیکن بن لادن کی ہلاکت کے بعد انتقامی حملوں کے ڈر سے پورے شہر میں سیکورٹی بڑھائی جا رہی ہے۔

ورلڈ ٹریڈ سنٹر کے آس پاس اور گیارہ ستمبر کے حملوں کی یادگار کے مقام پر عوام کا ایک بڑا ہجوم نظر آیا جِس میں کئی لوگوں کی آنکھوں میں آنسو تھے۔ اسی ہجوم میں ریٹائرڈ پولیس افسر لینی کرسکی بھی تھے جنہوں نے نہ صرف ٹون ٹاورز کو اپنے سامنے گرتے دیکھا تھا بلکہ اپنے بھائی کو بھی اس سانحے میں کھویا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ اگرچہ بن لادن کی ہلاکت اہم ہے لیکن ابھی جنگ باقی ہے کیونکہ یہ ضروری ہے کہ اس دنیا کو محفوظ بنایا جائے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ ’’القاعدہ اور طالبان کی دہشت گردی سے سب سے زیادہ ہلاک ہونے والے خود مسلمان ہیں۔ اور میں ان مسلمانوں کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں جنہوں نے ہمیں القاعدہ کا پتہ بتایا، کیونکہ اسامہ بن لادن کی نشاندہی کسی اطالوی نے نہیں بلکہ کسی مسلمان نے کی ہے۔‘‘

بڑی تعداد میں پورے شہر سے لوگوں کے گراؤنڈ زیرو پر جمع ہونے کی وجہ بیان کرتے ہوئے گیارہ ستمبر کی یادگار اور میوزیم کی منتظم کمیٹی کے صدر جو ڈینئیل کا کہنا تھا:’’آج گیارہ ستمبر میں ہلاک ہونے والے اکثر لوگوں کے عزیز یہاں آئے ہیں۔ اور ساتھ ہی ساتھ عام لوگ بھی۔ یہی جذبہ میں نے گیارہ ستمبر کے حملوں کے فورًا بعد دیکھا تھا جب لوگ یہاں جمع ہو گئے تھے، تاکہ نہ صرف اپنے دوستوں بلکہ اجنبیوں کے ساتھ مل کر یہ احساس پیدا ہوا کہ ہم سب ایک برادری کا حصہ ہیں ۔

نیو یارک کے مئیر مائیکل بلومبرگ کا کہنا ہےکہ بن لادن کی ہلاکت کے باوجود دہشت گردوں کے لیے یہ شہر اہم ترین نشانہ ہے اور اس کی حفاظت میں کوئی کثر نہیں اٹھا رکھی جائے گی۔

XS
SM
MD
LG