رسائی کے لنکس

صدر اوباما کے دورے کا التوا: انڈونیشیا اور آسٹریلیا کی حمایت


ایک آدمی جکارتہ میں 19 مارچ 2010 کو صدر اوباما کے حامیوں کی طرف سے نکالے جانے والے جلوس میں اوباما کی تصویر والا بینر اٹھائے کھڑا ہے
ایک آدمی جکارتہ میں 19 مارچ 2010 کو صدر اوباما کے حامیوں کی طرف سے نکالے جانے والے جلوس میں اوباما کی تصویر والا بینر اٹھائے کھڑا ہے

انڈونیشیا اور آسٹریلیا کے حکام نے کہا ہے کہ وہ صدر اوباما کی طرف سے ان کے ملکوں کے دورے کو ملتوی کیے جانے کے فیصلے کو سمجھتے ہیں۔

صدر اوباما کو اتوار کے روز انڈونیشیا روانہ ہونا تھا لیکن اب انہوں نے صحت کے قانون کی منظوری کے لیے قانون سازوں کی حمایت حاصل کرنے کی غرض سے واشنگٹن ہی میں رہنے کا فیصلہ کیا ہے۔

اتوار ہی کے روز امریکی ایوانِ نمائندگان میں اس قانون پر رائے شماری ہونا ہے۔

وائٹ ہاؤس کے ترجمان رابرٹ گبز نے جمعرات کے روز اخباری نمائندوں کو بتایا تھا کہ یہ دورہ جون تک ملتوی کر دیا گیا ہے۔

انڈونیشیا کے صدر کے مشیر سسیلو یدھویونو نے کہا کہ انھوں نے صدر اوباما کو پیغام بھیجا ہے کہ وہ واشنگٹن ہی میں رہیں اور صحت کے بل پر توجہ مرکوز رکھیں۔

تاہم جکارتہ میں امریکی سفارت خانے کے ترجمان نے کہا ہے کہ صدر اوباما کے دورے کے ملتوی ہونے سے بہت سے انڈونیشیائی عوام کو مایوسی ہوئی ہے جو صدر اوباما کو اپنا سمجھتے ہیں۔

دوسری طرف آسٹریلیا کے وزیرِ اعظم کیون رڈ نے کہا ہے کہ وہ صدر اوباما کی طرف سے امریکی نظامِ صحت میں تبدیلی لانے کی جدوجہد سے ہمدردی رکھتے ہیں، کیوں کہ خود انہیں بھی آسٹریلیا کے نظام صحت کو بہتر بنانے کے لیے مشکلات کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

XS
SM
MD
LG