ایسے وقت میں جبکہ سینیٹ میں مجوزہ مالی اصلاحات سے متعلق پہلی ووٹنگ کا پیچیدہ اور متنازع مرحلہ قریب آتا جارہاہے، امریکی صدر براک اوباما نے اس توقع کا اظہار کیا ہے کہ مجوزہ مسودہ قانون پر گرمجوشی کے ساتھ بحث مباحثہ ہوگا۔
منگل کو واشنگٹن میں ایک کاروباری گروپ سے اپنے خطاب میں مسٹر اوباما نے اِس بات کا عہد کیا کہ وہ، اُن کے بقول، عام فہم اصلاحات کو کاروباری مفادات کے ہاتھوں ڈوبتا ہوا نہیں دیکھنا چاہیں گے۔
اُنھوں نے مالی اداروں پر زور دیا کہ وہ اختلافِ رائے کے معاملات پر انتظامیہ کے ساتھ تعمیری مذاکرات کریں، اور اُنھوں نے کہا کہ امریکی اقتصادی کامیابی کا دارومدار امریکہ کے کاروبار میں اختراع اور حوصلہ مندی پر ہے۔
سینیٹ میں جِن متعدد ترامیم پر ووٹنگ کا امکان ہے اُن میں کیلی فورنیا سے ڈیموکریٹ پارٹی کی رکن باربرا باکسر کی پیش کی گئی ترمیم میں کہا گیا ہے کہ شکست کے خطرےسے دوچارہونے والےکسی بڑے مالی ادارے کی بحالی کے لیے آئندہ کبھی ٹیکس دہندگان کے پیسے کو استعمال نہیں کیا جائے گا۔
یہ بھی توقع کی جاتی ہے کہ ارکان سینیٹ مالی خدمات سے متعلق صارفین کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے ایک نئے ادارے کی تشکیل کی ضرورت پر بحث کریں گے۔
مقبول ترین
1