رسائی کے لنکس

صدر اوباما نوجوان ووٹروں میں اپنی مقبولیت کھو رہے ہیں : پیو ریسرچ سنٹر


ایک نئے جائزے سے ظاہر ہوا ہے کہ امریکی صدر براک اوباما نوجوان ووٹروں میں اپنی مقبولیت کھو سکتے ہیں جنہوں نے 2008 ءکے صدارتی انتخابات میں ان کی فتح میں ایک اہم کردار ادا کیا تھا۔

امریکہ میں قائم پیو ریسرچ سنٹر کے محققین کا کہنا ہے کہ 18 سے 29 سال کے ووٹروں میں سے تقریباً نصف کا خیال ہے کہ صدر اوباما اپنی انتخابی مہم میں واشنگٹن کے سیاسی عمل میں تبدیلی کے اپنے وعدے پورے کرنے میں ناکام ہو گئے ہیں ۔

سروے سے معلوم ہوا ہے کہ اس گروپ کے اندر لگ بھگ ایک تہائی نے مسٹر اوباما پر ناکامی کا الزام عائد کیا ہے لیکن نصف سے زیادہ نے صدر کے سیاسی مخالفین اور خصوصی دلچسپی رکھنے والے گروپوں کو مورد الزام ٹھہرایا ہے ۔

یہ نتائج 18 سے 29 سے کی عمر کے امریکیوں ،یا میلینیم ایج گروپ کے رجحانات سے متعلق ایک وسیع تر سروے میں بدھ کے روز جاری کیے گئے ۔

اس ماہ کے شروع میں پیو ریسرچ کے محققین کی طرف سے جاری کیے گئے ایک الگ جائزے سے بھی یہ ظاہر ہوا تھا کہ ڈیموکریٹ پارٹی نوجوان ووٹروں میں اپنی مقبولیت کھو رہی ہے ۔

محققین نے کہا ہے کہ 2008 ءمیں نوجوان ووٹروں سے کیے گئے ایک سروے میں 62 فی صد کا کہناتھاکہ وہ ڈیموکریٹک پارٹی کی حمایت کرتے ہیں جب کہ 30 فی صد نے ری پبلکن پارٹی کی حمایت کی۔

تاہم گروپ کا کہنا ہے کہ ڈیموکریٹک پارٹی کی حمایت 2009ء میں 54 فی صد تک کم ہوگئی جب کہ ری پبلیکن کی حمایت میں 40 فی صدتک کا اضافہ ہوا۔

جنوری میں ڈیموکریٹک پارٹی کو شمالی مغربی ریاست میساچوسٹس میں ایک غیر متوقع انتخابی شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ ری پبلیکن امیدوار سکاٹ براؤن نے ایک خصوصی انتخاب میں سینٹ کی وہ نشست جیت لی جو کئی عشروں سے ایک ڈیموکریٹ رکن ایڈورڈ کینیڈی کے پاس تھی۔

مسٹر براؤن کے انتخاب سے سینٹ میں ڈیموکریٹ ارکان کی 60 نشستوں کی برتری ختم ہوگئی۔

XS
SM
MD
LG