رسائی کے لنکس

قذافی اقتدار چھوڑدیں، امریکی صدر اور جرمن چانسلر کا مطالبہ


قذافی اقتدار چھوڑدیں، امریکی صدر اور جرمن چانسلر کا مطالبہ
قذافی اقتدار چھوڑدیں، امریکی صدر اور جرمن چانسلر کا مطالبہ

امریکی صدر براک اوباما نے کہا ہے کہ ان کے اور جرمن چانسلر اینجلا مرکل کے درمیان اس امر پر اتفاق پایا جاتا ہے کہ لیبیا کے حکمران معمر قذافی کو حکومت سے دستبردار ہوکر اقتدار لیبیا کی عوام کے حوالے کردینا چاہیے۔

منگل کے روز وہائٹ ہائوس میں جرمن چانسلر سے ملاقات کے بعد ایک مشترکہ نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے امریکی صدر نے کہا کہ جب تک قذافی اقتدار سے علیحدہ نہیں ہوجاتے لیبیا پر عالمی دبائو میں اضافہ کیا جاتا رہے گا۔

پریس کانفرنس سے قبل ہونے والی ملاقات میں صدر اوباما اور چانسلر مرکل نے عالمی اقتصادی معاملات، افغانستان، مشرقِ وسطیٰ امن عمل اور لیبیا کے بحران سمیت کئی اہم امور پر تبادلہ خیال کیا۔

واضح رہے کہ جرمنی لیبیا کے خلاف جاری نیٹو کی فوجی کاروائی کی حمایت نہیں کر رہا۔ تاہم صدر اوباما کا کہنا تھا کہ جرمنی کی جانب سے افغانستان میں اضافی افرادی وقت اور دیگر وسائل کی فراہمی کے باعث نیٹو کے رکن ممالک اس قابل ہوسکے کہ لیبیا کے مشن کیلیے اپنی سرگرمیوں میں اضافہ کرسکیں۔

صدر اوباما نے کہا کہ انہوں نے چانسلر مرکل سے مشرقِ وسطیٰ اور شمالی افریقہ کے ممالک – خصوصاً تیونس اور مصر - میں سیاسی اور معاشی اصلاحات متعارف کرانے کے عمل کیلیے امداد کی فراہمی پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ امریکی صدر نے کہا کہ وہ دونوں اس بات پر متفق ہیں کہ اس تاریخی موقع کو ضائع نہیں کرنا چاہیے۔

اپنی ملاقات میں امریکی اور جرمن رہنمائوں نے عالمی معیشت اور یوروزون کے رکن ممالک کو درپیش مالی خسارے کے بحران پر بھی تبادلہ خیال کیا۔

اس سے قبل جرمن چانسلر کی وہائٹ ہائوس آمد کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صدر اوباما نے اینجلا مرکل کو اپنے "قریب ترین عالمی اتحادیوں" میں سے ایک قرار دیا۔

اس موقع پر اپنے خطاب میں جرمن چانسلر کا کہنا تھا کہ ان کے ملک اور امریکہ کے درمیان "جمہوریت اور آزادی، قانون کی بالادستی، اور انسانی حقوق کی آفاقیت" جیسی کئی قدریں مشترک ہیں ۔

چانسلر مرکل کے بقول ایک مستحکم اور پرامن افغانستان کا حصول، ایران کو جوہری ہتھیاروں کے حصول سے روکنا، عالمی اقتصادی بحران کا خاتمہ اور شمالی افریقہ میں جاری "آزادی کی تحریک" کی حمایت وہ مشترکہ امور ہیں جو امریکہ اور جرمنی کے باہمی تعاون اور دلچسپی کا مرکز ہیں۔

منگل کے روز منعقدہ استقبالی تقریب میں امریکہ کی خاتونِ اول مشیل اوباما، نائب صدر جوبائیڈن اور ان کی ہلیہ جِل نے بھی شرکت کی۔

صدر اوباما جرمنی کی پہلی خاتون چانسلر کے اعزاز میں منگل کی شب وہائٹ ہائوس کے معروف 'روزگارڈن' میں ایک پرتکلف سرکاری عشائیہ دینگے جس میں ان کی جانب سے چانسلر مرکل کو امریکہ کا سب سے بڑا شہری اعزاز "تمغہ آزادی" عطا کیا جائے گا۔

جرمن چانسلر ایک ایسے موقع پر امریکہ کا دورہ کر رہی ہیں جب ان کا ملک 'ای کولی' نامی بیکٹیریا کی وبا سے نمٹنے کی کوششوں میں مصروف ہے جس سے اب تک 22 افراد ہلاک اور 2200 کے لگ بھگ متاثر ہوچکے ہیں۔

XS
SM
MD
LG