رسائی کے لنکس

صدر اوباما کے اسٹیٹ آف دی یونین خطاب کی تیاریاں


صدر اپنے اس خطاب میں ریپبلکنز اور ڈیموکریٹ پر زور دیں گے کہ وہ متوسط طبقے کے فروغ اور ان کے استحکام، امریکی بنیادی ڈھانچے کی تعمیر نو اور صنعتی ترقی کے لیے ان کے ساتھ مل کر کام کریں۔

صدر براک اوباما منگل کو امریکی کانگریس سے اسٹیٹ آف دی یونین خطاب میں قانون سازوں پر زور دیں گے کہ وہ ملک کی اقتصادیات کو مزید مضبوط، روزگار کے مواقع پیدا کرنے اور متوسط طبقے کی مدد کے لیے ان کی کوششوں میں ساتھ دیں گے۔

اپنا چوتھا اسٹیٹ آف دی یونین خطاب کرنے والے صدر اوباما اس بات سے واقف ہیں کہ امریکیوں کی نظر میں اقتصادیات اور بے روزگاری ملک کے سب سے بڑے مسائل ہیں۔

دوبارہ بحیثیت صدر منتخب ہونے کے باوجود انھیں اس بات کا ادراک ہے کہ واشنگٹن کی طرف سے ان مسائل کے حل میں ناکامی پر عوام بدستور عدم اطمینان کا شکار ہیں۔

صدر اپنے اس خطاب میں ریپبلکنز اور ڈیموکریٹ پر زور دیں گے کہ وہ متوسط طبقے کے فروغ اور ان کے استحکام، امریکی بنیادی ڈھانچے کی تعمیر نو اور صنعتی ترقی کے لیے ان کے ساتھ مل کر کام کریں۔

اس بات کا عندیہ انھوں نے گزشتہ ہفتے ڈیموکریٹک قانون سازوں سے خطاب میں دیا تھا۔
’’میں اس بارے میں بات کروں گا کہ ہم امریکہ میں روزگار کے مواقع پیدا کرنے پر اپنی توجہ کو یقینی بنائیں۔ اس کا مطلب ہے کہ ہم تعلیم پر توجہ دینے کے لیے پرعزم ہیں اور یہ کہ تمام نوجوان اکیسویں صدی کے تقاضوں کو پورا کرنے کے لیے پوری طرح سے تیار ہوں۔‘‘

وائٹ ہاؤس کے پریس سیکرٹری جے کارنے کے مطابق منگل کو ہونے والے خطاب میں صدر امریکی عوام سے براہ راست مخاطب ہوں گے جس میں وہ ’کساد بازاری‘ کے اثرات کا ذکر کریں گے۔

توقع ہے کہ صدر براک اوباما مشرق وسطیٰ میں حکمرانوں کی تبدیلی کے لیے ’عرب اسپرنگ‘ اور شام کی صورت حال پر بھی بات کریں گے۔ جب کہ خارجہ اُمور سے متعلق شمالی کوریا کے حالات بھی ان کے اس اہم خطاب میں شامل ہو سکتا ہے۔
XS
SM
MD
LG