رسائی کے لنکس

اوباما جنرل ڈنفورڈ کو چیئرمین جوائنٹ چیفس نامزد کریں گے


A Free Syrian Army (FSA) fighter reacts as he mourns near the body of his brother, who was an FSA fighter and died during an offensive against Islamic State fighters to take control of Qabasin town, on the outskirts of the northern Syrian town of al-Bab.
A Free Syrian Army (FSA) fighter reacts as he mourns near the body of his brother, who was an FSA fighter and died during an offensive against Islamic State fighters to take control of Qabasin town, on the outskirts of the northern Syrian town of al-Bab.

59 سالہ ڈنفورڈ 2013ء سے 2014ء کے دوران افغانستان میں امریکی اور بین الاقوامی اتحادی افواج کے سربراہ کے طور پر خدمات انجام دے چکے ہیں۔

صدر براک اوباما متوقع طور پر نئے امریکی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کے عہدے کےلیے جنرل جوزف ڈنفورڈ کو نامزد کرنے جا رہے ہیں۔

تقرری کے بعد وہ جنرل مارٹن ڈیمپسی کی جگہ لیں گے۔

ڈنفورڈ اس وقت میرین کور کے کمانڈنگ افسر کے طور پر فرائض انجام دے رہے ہیں اور اس عہدے پر وہ گزشتہ سال ہی تعینات کیے گئے تھے۔

59 سالہ ڈنفورڈ 2013ء سے 2014ء کے دوران افغانستان میں امریکی اور بین الاقوامی اتحادی افواج کے سربراہ کے طور پر خدمات انجام دے چکے ہیں۔

ان کی زیر نگرانی ہی افغانستان سے سکیورٹی کی ذمہ داریاں مقامی سکیورٹی فورسز کو منتقل کی گئیں اور بین الاقوامی افواج کا اس ملک سے انخلا مکمل ہوا۔

انھوں نے 2003ء میں امریکہ کی زیر قیادت اتحاد کے حملے میں میرین کی لڑاکا ٹیم کی قیادت بھی کی جس کے بعد وہ "فائٹنگ جو" کے نام سے بھی مشہور ہوئے۔

بوسٹن سے تعلق رکھنے والے ڈنفورڈ نے 1977ء میں میرین فورس میں بطور افسر شمولیت اختیار کی۔ وہ میرین کور سے تعلق رکھنے والے دوسرے افسر ہیں جو چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کے عہدے پر فائز ہو رہے ہیں۔

اس سے قبل جنرل پیٹر پیس یہ ذمہ داریاں نبھا چکے ہیں۔ وہ 2005ء سے 2007ء تک اس عہدے پر فائز رہنے کے بعد اب ریٹائر ہو چکے ہیں۔

صدر اوباما منگل کو ہی فضائیہ کے جنرل پاؤل سیلوا کو نائب چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف نامزد کریں گے۔

سیلوا ایک ماہر پائلٹ ہیں اور اس وقت الینوئے میں ایئرفورس بیس پر یو ایس ٹرانسپورٹیشن کمانڈ کی سربراہی کر رہے ہیں۔

XS
SM
MD
LG