وینکیوور میں ہونے والے سرمائی اولمپک کے عہدے داروں نے پرانے شہر کے واٹر فرنٹ پلازہ میں شائقین کی نشستوں کے حصے میں نمایاں تبدیلیاں کی ہیں۔ یہ تبدیلیاں شہریوں کی جانب سے شدید اعتراضات اٹھانے کے بعد عمل میں لائی گئیں ہیں۔
اولمپک کالڈرن(مشعل رکھنے کی جگہ) کے گرد ایک زنجیر جیسی بدنما 50 میٹر لمبی باڑ، اچھی تصاویر کھینچنے والے شائقین کی راہ میں ایک بڑی رکاوٹ تھی ۔ تاہم اس پر اٹھائے جانے والے اعتراضات رائیگاں نہیں گئے۔
لیکن چونکہ فولاد اور شیشے سے بنا کالڈرن ، انٹرنیشنل براڈکاسٹ سنٹر کے قریب نصب تھا، اس لیے منتظین کو وہاں باڑ کے حوالے سے سکیورٹی کو بھی نظر میں رکھنا تھا۔
چنانچہ انہوں نے نہ صرف جنگلے کی پوزیشن کو بہتر بنایا اور اس کے ایک حصے کو کالڈرن کے زیادہ قریب کردیا بلکہ انہوں نے یہ بھی یقینی بنایا کہ اس میں آنکھ کی بلندی پر تقریباً 20 سینٹی میٹر کا ایک ایسا خلاموجود ہو، جہاں سے فوٹوگرافر بلا کسی رکاوٹ کے فوٹو کھینچ سکیں۔
وہاں آنے والے ایک تماشائی راب میک گریگر نے وی او اے کو بتایا کہ اس تبدیلی سے کافی فرق پڑاہے۔ وہ کہتے ہیں کہ اس جگہ آنےوالے لوگ، یہاں کےمنظر اور ہر چیز سے محظوظ ہونا چاہتے ہیں۔ اور یہاں گذارے ہوئے خوشگوار لمحات کو کیمرے کی آنکھ میں محفوظ کرکے ایک مستند یادگار کے طورپر اپنے ساتھ لے جانا چاہتے ہیں اور میرا خیال ہے کہ منتظمین نے اس سلسلے میں بہت اچھے اقدامات کیے ہیں۔
اس کے علاوہ کالڈرن کی دوسری طرف واقع ایک منزلہ عمارت کی خالی چھت کو بھی اب استعمال میں لایا گیا ہے ، اب لوگ اس پر جاکر بھی اولمپک کالڈرن کی تصاویر کھینچ رہے ہیں۔
وینکیوور المپک آرگنائزنگ کمیٹی کے سربراہ جون فرلانگ کا کہنا ہے کہ انہوں نے اس تنازع کا درست حل نکالا ہے ۔ وہ کہتے ہیں کہ منتظم کمیٹی کا مقصد شائقین کو ہر ممکن حدتک خوش رکھنا ہے اور ہر ایک کی ضروریات کو پورا کرنے کی کوشش کرنا ہے اور یہی وجہ ہے کہ ہم نے بڑی تیزی سے یہ کام کیا ہے۔ اور ہم نے شہر کے ہر اس شخص کے لیے ، جو یہاں آکر کوئی تصویر کھینچنا چاہتا ہے، ایک حل ڈھونڈ لیا ہے۔
نینسی کان مشرقی کینیڈا سے اولمپک دیکھنے آئی ہیں۔ انہوں نے وی او اے کو بتایا کہ انہوں نے اولمپک کالڈرن کو چھت سے دیکھنے کے لیے 15 منٹ تک قطار میں کھڑے ہوکر انتظار کیا۔ وہ کہتی ہیں کہ یہ واقعی بہت خوبصورت منظر تھا۔ میں نے پہلی مرتبہ نووا سکارٹیا میں مشعل دیکھی تھی اور میں یہاں وینکوور میں بھی اسے دیکھنے آئی ہوں۔
منتظمین کو توقع ہے کہ سرمائی اولمپک میں آنے والے باقی شائقین بھی اسی طرح محسوس کریں گے اور وہ اچھی یادوں کےساتھ اپنے گھر واپس جائیں گے۔
جنگلے کی پوزیشن کو بہتر بنایا گیا ہے، اس کے ایک حصے کو کالڈرن کے زیادہ قریب کردیا ہے اوریہ بھی یقینی بنایا کہ اس میں آنکھ کی بلندی پر تقریباً 20 سینٹی میٹر کا ایک ایسا خلاموجود ہو، جہاں سے فوٹوگرافر بلا کسی رکاوٹ کے فوٹو کھینچ سکیں۔
مقبول ترین
1