رسائی کے لنکس

سوچی اولمپکس: ناروے کا تاریخ ساز ’اسکیئر ‘


چالیس برس کا یہ کھلاڑی 10 کلومیٹر کے’بیاتھلون اسپرنٹ‘ میں اول رہا، اور یوں اس سے قبل کینیڈا کی ’اسکیلٹن دوڑ‘ کے کھلاڑی، ڈَف گِبسن کے ریکارڈ کو توڑا۔

برف پر تختہ رانی کرنے والے، ادھیڑ عمر کے ایک ’اسکیئر‘ نے روس کے شہر سوچی میں2014ء کے سرمائی اولمپکس میں ٹیم مقابلوں کے پہلے ہی روز تاریخ میں اپنا نام لکھوا لیا۔

ناروے کے اولے آئنر جوردلین سرمائی اولمپک کھیلوں میں ذاتی حیثیت سے شریک ہیں۔ اُنھوں نے طلائی تمغہ جیتا۔

چالیس برس کا یہ کھلاڑی 10 کلومیٹر کے’بیاتھلون اسپرنٹ‘ میں اول رہا، اور یوں اس سے قبل کینیڈا کی ’اسکیلٹن دوڑ‘ کے کھلاڑی، ڈَف گِبسن کے ریکارڈ کو توڑا۔

اُس وقت گِبسن کی عمر 39 تھی، جب 206ء میں اُنھوں نے تورین اولمپکس میں طلائی تمغہ جیتا تھا۔

جوردلین نے اپنے ملک سے تعلق رکھنے وایک ایک اسکیئر، جورن داہلی کے مساوی تمغے جیتے ہیں، جس نے ’ونٹر گیمز‘ میں 12 میڈل جیتے تھے۔

ڈینمارک سے تعلق رکھنے والے ’اسپیڈ اسکیٹر‘، سوان کریمر کا بھی یہ ایک یادگار دِن تھا۔

اُنھوں نے مردوں کے 5000میٹر کے ٹائیٹل کا دفاع کیا؛ اور اولیمپک کے چھ منٹ، 10.76 سیکنڈ کے ریکارڈ ٹائم میں بہتر کارکردگی دکھاتے ہوئے، طلائی تمغہ جیتا۔


ناروے نے ہفتے کے دِن پانچ میں سے دو طلائی تمغے جیتے۔ جوردلین کے علاوہ مارت جورگن نے ملک کے لیے خواتین کے کراس کنٹری 15 کلو میٹر ’سکی تھلون‘ مقابلوں میں سونے کا تمغہ جیتا۔
کینیڈا کی جسٹین دوفر لپونے ’فری اسٹائیل‘ اسکیئنگ میں ایک طلائی تمغہ حاصل کیا۔

امریکہ سوچی کھیلوں کا پہلا طلائی تمغہ جیتنے میں کامیاب رہا۔ سیج کوٹسینجبرگ نے مردوں کے ’سنو بورڈنگ، سلوپ اسٹائیل‘ مرحلے میںٕ یہ ریکارڈ بنایا۔

’سنوبورڈنگ سلوپ اسٹائیل‘ اُن کھیلوں میں شامل ہے جسے اس سال کے سرمائی اولمپکس میں شامل کیا گیا ہے، اس امید کے ساتھ کہ کھیلوں میں مزید نوجوانوں کو شامل کیا جائے۔
XS
SM
MD
LG