رسائی کے لنکس

ہر سات میں سے ایک بچے کو شدید آلودہ فضا کا سامنا


یونیسف کا کہنا ہے کہ بچوں کے پھیپھڑے، دماغ اور قوت مدافعت کا نظام ابھی نشونما کے مراحل میں ہوتا ہے اس لیے وہ اندرونی و بیرونی ماحول کے بارے میں حساس ہوتے ہیں

اقوام متحدہ کے ادارہ برائے اطفال (یونیسف) نے بتایا ہے کہ دنیا میں ہر سات میں سے ایک بچے کو فضائی آلودگی کے متعین کردہ عالمی معیار سے بھی چھ یا اس سے زیادہ گنا آلودگی کا سامنا ہے۔

ادارے نے یہ رپورٹ آئندہ ہفتے ماحولیاتی تبدیلی سے متعلق اقوام متحدہ کی کانفرنس سے قبل جاری کی ہے جو کہ مراکش میں منعقد ہو گی۔

یونیسف کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر انتھونی لیک کہتے ہیں کہ "فضائی آلودگی ہر سال پانچ سال سے کم عمر کے چھ لاکھ بچوں کی اموات کا ایک بڑا سبب ہے اور یہ ہر روز لاکھوں دیگر بچوں کی زندگیوں اور مستقبل کے لیے خطرہ بنتی ہے۔"

تقریباً دو ارب بچے دنیا کے ان حصوں میں رہتے ہیں جہاں عالمی ادارہ صحت کی طرف سے فضا میں آلودگی کے متعین کردہ حد سے بھی کہیں زیادہ آلودگی پائی جاتی ہے۔ ان میں 62 کروڑ بچے جنوبی ایشیا، 52 کروڑ افریقہ اور 45 کروڑ بچے مشرقی ایشیا اور بحرالکال کے خطے میں بستے ہیں۔

یونیسف کا کہنا ہے کہ بچوں کے پھیپھڑے، دماغ اور قوت مدافعت کا نظام ابھی نشونما کے مراحل میں ہوتا ہے اس لیے وہ اندرونی و بیرونی ماحول کے بارے میں حساس ہوتے ہیں اور ان کا نظام تنفس بہت جلد چیزوں کو جذب کرتا ہے۔

ادارے نے رپورٹ میں کہا کہ وہ دنیا کے ملکوں سے کہے گا کہ وہ بچوں کو فضائی آلودگی سے محفوظ رکھنے سے متعلق "چار ہنگامی اقدام" کے لیے ماحولیاتی تبدیلی کی کانفرنس میں شرکت کریں۔

ان میں آلودگی کو کم کرنے کے اقدام، بچوں کی مراکز صحت تک رسائی، بچوں کو آلودگی کا سامنا کم سے کم کرنے اور فضائی آلودگی کی بہتر نگرانی کا نظام متعین کرنا شامل ہیں۔

یونیسف کے لیک کا کہنا تھا کہ "اپنی فضا کے معیار کا تحفظ کر کے ہی ہم اپنے بچوں کا مستقبل محفوظ بنا سکتے ہیں۔"

XS
SM
MD
LG