رسائی کے لنکس

آسکرز میلہ: کچھ آنکھوں میں نمی کچھ پر مسکراہٹ چھوڑ گیا


لیونارڈو کے فینز نے اپنے دل کی بھڑاس ٹوئٹر کے ذریعے آسکرز پر تنقید کرکے نکالی۔ ٹوئٹر کے حوالے سے یہ بھی دلچسپ بات ہے کہ آسکر ایوارڈز سے متعلق 14 ملین سے زیادہ افراد نے ٹوئٹس کئے

کراچی ۔۔۔ امریکا کے شہر لاس اینجلس کے ڈولبی تھیڑ میں منعقد ہونے والی آسکر ایوارڈز کی شاندار اور رنگارنگ تقریب میں کوئی بہت بڑا ’اپ سیٹ‘ تو نہیں ہوا، لیکن ایوارڈز کی شام کچھ آنکھوں میں نمی تو کچھ چہروں پر مسکراہٹ ضرور بکھیر گئی۔

اکیڈمی ایوارڈز کی شروعات کو مختلف کہا جا ئے تو بے جا نہ ہوگا۔ ریڈ کارپٹ کو بارش نے بھگو کر رنگ میں بھنگ ڈالنے کی کوشش تو ضرور کی، لیکن یہ آسکر کی رونقیں ماند نہ کر سکی۔

ایوارڈز سے قبل فلمی پنڈت اور میڈیا جیتنے والوں کے بارے میں جو پیش گوئیاں کررہا تھا ان میں سے اکثر تو صحیح ثابت ہوئیں۔ بعض اداکاروں کو ایوارڈ نہ ملنے پر ان کے پرستاروں نے بہت برا بھی منایا۔

بہترین فلم کے لئے مقابلے کی دوڑ میں شامل ’امریکن ہسل‘ اور’ اے وولف آف وال اسٹریٹ‘ کو خلاف توقع بغیر کوئی ایوارڈ جیتے خالی ہاتھ گھر لوٹنا پڑا۔

لیونارڈو کے فینز نے دل کی بھڑاس ٹوئیٹر پر نکالی
لیونارڈوڈی کیپریو کے پرستاروں کو پوری امید تھی کہ بہترین آسکر کا ایوارڈ ان کا من پسند ہیرو لے اڑے گا۔ لیکن، ایسا ہوا نہیں۔ لیونارڈو کے فینز نے اپنے دل کی بھڑاس ٹوئٹر کے ذریعے آسکرز پر تنقید کرکے نکالی۔ ٹوئٹر کے حوالے سے یہ بھی دلچسپ بات ہے کہ آسکر ایوارڈز سے متعلق 14 ملین سے زیادہ افراد نے ٹوئٹس کئے۔

فلم 'گریوٹی' نے 7 ایوارڈ اپنے نام کرلئے
فرانسیسی خبر ایجنسی اے ایف پی کے مطابق، یوں تو آسکر ایوارڈز کا میلہ سائنس فکشن ’گریوٹی‘ نے 7ایوارڈز لے کے لوٹ لیا۔ لیکن، تاریخ بنائی تین آسکر ایوارڈز جیتنے والی ’12ائیرز اے سیلو‘ نے بہترین فلم کا ایوارڈ اپنے نام کرکے۔

’گریوٹی‘ نے بہترین ڈائریکٹر، بہترین ویژول ایفیکیٹس، ساوٴنڈ ایڈیٹنگ، ساوٴنڈ مکسنگ، سینما ٹوگرافی، فلم ایڈٹینگ اور اریجنل اسکور کے شعبوں میں ایوارڈ حاصل کئے۔

پہلا سیاہ فارم ڈائریکٹرآسکر جیت گیا
آسکرایوارڈز کی 86سالہ تاریخ میں یہ پہلا موقع ہے جب کسی سیاہ فام ڈائریکٹر کی فلم نے آسکر جیتا ہے۔بہترین معاون اداکارہ اور ایڈاپٹڈڈ اسکرین پلے کا ایوارڈ بھی ’ 12ائیرز اے سلیو‘ کے حصے میں آیا۔

پہلی مرتبہ ’ڈزنی‘بھی ایوارڈ جیتنے میں کامیاب
پہلا موقع تو’ ڈزنی‘ کے لئے بھی تھا جس کی بلاک بسٹر میوزیکل ہٹ ’فروزن‘ کو بہترین اینیمیڈڈ فلم کے آسکر سے نوازا گیا۔ سن 2002میں جب سے یہ کیٹگری متعارف کی گئی ہے ’ڈزنی‘ نے پہلی بار یہ ایوارڈ جیتا ہے۔

بہترین اداکارہ کا اعزاز دیا گیا کینیا سے تعلق رکھنے والی اداکارہ لوپیٹا نیون گو کو۔ نم آنکھوں کے ساتھ وہ جب اپنا ایوارڈ وصول کرنے اسٹیج پر آئیں تو تھیڑ میں موجود تمام لوگوں نے کھڑے ہوکر تالیوں کی گونج میں ان کا استقبال کیا۔

فلم ’ڈیلس بائرز کلب‘ نے تین آسکرٹرافیاں جتیں جن میں بہترین معاون اداکار کی ٹرافی بھی شامل ہے جو حاصل کی جیرڈ لیٹو نے۔

آسکر ایوارڈز کا نقطہ عروج یعنی بہترین اداکار اور اداکارہ کا ایوارڈ بالترتیب کیٹ بلانچٹ نے فلم ’ بلیو جیسمین‘ اور میتھیو میک کونہے نے ’ ڈیلس بائرز کلب ‘ پر جیتا۔

غیرملکی فلموں کی کیٹگری میں بلیجیم، کمبوڈیا، ڈنمارک اور فلسطینی فلم بھی مقابلے کی دوڑ میں شامل تھی لیکن اطالوی فلم ’دی گریٹ بیوٹی‘ نے بازی مار لی۔ بہترین گانے کاآسکرایوارڈ ملا ’فروزن‘ کے گانے ’لیٹ اٹ گو ‘ کو۔۔

تقریب میں ’پزا‘ کے مزے۔۔
اب کچھ ذکر ہوجائے آسکر ایوارڈز کی شام کے کچھ ایسے لمحات کا جو نہ صر ف دیکھنے والوں کو مزہ دے گئے بلکہ فنکشن میں موجود لوگوں کے لئے بھی مزیدار رہے۔ ایلن ڈی جینرس کے حوالے سے نیویارک ڈیلی نیوز نے بتایا کہ انہوں نے ایوارڈز کے دوران پہلے توپزا کے متعلق ایک لطیفہ سنایا اوراس کے کچھ ہی دیربعد مقامی پزا پارلر سے پزا اسٹیج پرڈلیور کرواکے سب کو حیران کردیا۔

پزا کی تقسیم آڈینز میں ہوئی جسے کھانے والوں میں برڈ پٹ، جیرڈ لی ٹو، میرل اسٹریپ شامل تھے۔ بات اسی پرختم نہیں ہوئی بلکہ ایلن نے ڈیلیوری بوائے کے لئے فیرل ولیمزکے ہیٹ میں سب سے پیسے بھی جمع کئے۔
XS
SM
MD
LG