رسائی کے لنکس

تیونس: صدارتی انتخابات میں غیر سیاسی امیدوار فتح کے قریب


تیونس کے صدارتی امیدوار قیس سعید
تیونس کے صدارتی امیدوار قیس سعید

تیونس کے صدارتی انتخابات میں قانون کے پروفیسر اور غیر سیاسی شخصیت قیس سعید کو مخالف صدارتی امیدواروں پر برتری حاصل ہے۔

سیاسی ماہرین قیس سعید کی غیر متوقع ممکنہ کامیابی کو اپ سیٹ اور 'سیاسی زلزلہ' قرار دے رہے ہیں۔

خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق اتوار کو ہونے والے صدارتی انتخابات میں دو تہائی ووٹوں کی گنتی کے اختتام پر قیس سعید 18.9 فی صد ووٹ لے کر سب سے آگے ہیں۔

صدارتی انتخابات میں دو درجن سے زائد امیدواروں نے حصّہ لیا جب کہ انتخابی ٹرن آؤٹ 45 فی صد رہا۔

تیونس میں 2011 میں فوجی حکومت کے خاتمے کے بعد یہ ملک کے سربراہ کے انتخاب کے لیے دوسرے آزادانہ انتخابات ہو رہے ہیں۔ اس سے قبل 2014 کے صدارتی انتخابات میں محمد الباجی قائد السبسی صدر منتخب ہوئے تھے جو رواں سال انتقال کر گئے ہیں۔

تیونس کے حالیہ صدارتی انتخابات میں قیس سعید ایک غیر سیاسی شخصیت کے طور پر سامنے آئے تھے جنہوں نے سیاسی جماعت بنانے یا بڑے سیاسی جلسوں کے بجائے گھر گھر جا کر اپنی انتخابی مہم چلائی تھی۔

‎​تیونس کے انتخابی کمیشن کے مطابق قیس سعید کے مدمقابل امیدوار نبیل قاروئی نے اب تک 15.5 فی صد ووٹ حاصل کیے ہیں۔

تیونس کے وزیرِ اعظم یوسف الشاہد بھی صدارتی انتخاب میں حصہ لے رہے تھے۔ تجزیہ کاروں کے مطابق سست روی کا شکار معیشت اور مہنگائی میں اضافے کے باعث ان کی مقبولیت کم ہوئی ہے۔

تیونس کے صدارتی انتخابات کے لیے ووٹرز اپنا حق رائے دہی استعمال کر رہے ہیں۔
تیونس کے صدارتی انتخابات کے لیے ووٹرز اپنا حق رائے دہی استعمال کر رہے ہیں۔

یوسف الشاہد 7.4 فی صد ووٹ حاصل کر کے پانچویں نمبر پر ہیں۔ ماہرین کا خیال ہے کہ انہیں ان انتخابات میں بدترین شکست کا سامنا ہے۔

قیس سعید نے اپنی ممکنہ کامیابی سے متعلق صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ووٹرز قانونی طریقے سے انقلاب لے آئے ہیں۔ تیونس کے لوگ کچھ نیا چاہتے تھے اور ایک نئی سیاسی سوچ کی تلاش میں تھے۔

انہوں نے کہا کہ تیونس کے سماجی مسائل کو حل کرنا بلدیاتی انتظامیہ اور سول سوسائٹی کی ذمّہ داری تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ تیونس آزاد خیال ملک ہے اور اعتدال پسند معاشرہ ہے۔ میں تمام ماڈرن آئیڈیاز کے لیے تیار ہوں ہم ان پر گفتگو کریں گے۔

دوسری جانب اب تک کی گنتی کے مطابق دوسرے نمبر کے امیدوار نبیل قاروئی 23 اگست سے منی لانڈرنگ کے الزامات کے تحت جیل میں قید ہیں۔

تیونس کی عدالت نبیل قاروئی کی رہائی کی درخواستیں تین بار مسترد کر چکی ہے جس کے بعد ان کے وکلا چوتھی درخواست دائر کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

واضح رہے کہ تیونس میں صدر کا انتخاب براہ راست ووٹنگ کے ذریعے ہوتا ہے۔ اگر کوئی امیدوار 50 فی صد ووٹ حاصل نہ کر سکے تو انتخابات میں اوّل اور دوئم نمبر پر آنے والے امیدواروں کے درمیان دوسرا راؤنڈ ہوتا ہے۔

قیس سعید اور نبیل قاروئی کے درمیان ممکنہ طور پر یہ دوسرا راؤنڈ ہو سکتا ہے جس کی اب تک کوئی باقاعدہ تاریخ نہیں دی گئی۔

XS
SM
MD
LG