رسائی کے لنکس

پاک بھارت داخلہ سیکرٹری سطح کے مذاکرات رواں ماہ ہوں گے


پاکستانی دفتر خارجہ کی ترجمان تہمینہ جنجوعہ
پاکستانی دفتر خارجہ کی ترجمان تہمینہ جنجوعہ

وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی اور ان کے بھارتی ہم منصب من موہن سنگھ نے گذشتہ سال اپریل میں بھوٹان ہی میں ملاقات کی تھی جس کے دو ماہ بعد دونوں ملکوں کے وزرائے خارجہ نے اسلام آباد میں دوطرفہ تعلقات اور اعتماد سازی کے لیے ممکنہ اقدامات کا جائزہ لیا تھا۔

پاکستان اور بھارت کے داخلہ سیکرٹریوں کے درمیان مذاکرات رواں ماہ نئی دہلی میں ہوں گے جس سے دونوں ملکوں کے درمیان امن مذاکرات کا عمل باضابطہ طور پر بحال ہو جائے گا۔

پاکستان کے سیکرٹری داخلہ قمرزمان اور بھارت کے ہوم سیکرٹری گوپال کے پلائی کے درمیان مذاکرات 28 اور 29 مارچ کو ہوں گے اور دفتر خارجہ کی ترجمان تہمینہ جنجوعہ نے جمعرات کو نیوز کانفرنس میں بتایا کہ اس بات چیت میں دہشت گردی کے خلاف کوششوں اورانسداد منشیات کے لیے کیے جانے والے اقدامات موضوع بحث ہوں گے۔

دوطرفہ مذاکرات کے عمل میں پیش رفت کا جائزہ لینے کے لیے رواں سال کے وسط میں پاکستان کے وزیر خارجہ بھی نئی دہلی کا دورہ کریں گے۔

گذشتہ ماہ بھوٹان کے دارالحکومت تھمپو میں جنوبی ایشیائی ملکوں کی علاقائی تنظیم سارک کے اجلاس کے موقع پر پاک بھارت خارجہ سیکرٹریوں کی ملاقات کے بعد دوطرفہ امن مذاکرات کی بحالی کا اعلان کیا گیا تھا۔

وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی اور ان کے بھارتی ہم منصب من موہن سنگھ نے گذشتہ سال اپریل میں بھوٹان ہی میں ملاقات کی تھی جس کے دو ماہ بعد دونوں ملکوں کے وزرائے خارجہ نے اسلام آباد میں دوطرفہ تعلقات اور اعتماد سازی کے لیے ممکنہ اقدامات کا جائزہ لیا تھا تاہم ان ملاقاتوں کے باوجود جامع امن مذاکرات کا سلسلہ بحال نہیں ہو سکا تھا۔

نومبر 2008ء میں بھارت کے تجارتی مرکز ممبئی میں دہشت گرد حملوں میں غیر ملکیوں سمیت کم از کم 166 افراد ہلاک ہو گئے تھے اور نئی دہلی نے ان حملوں کا ذمہ دار پاکستان میں سرگرم کالعدم انتہا پسند تنظیم لشکر طیبہ کو ٹھہراتے ہوئے یک طرفہ طور پر مذاکراتی عمل منقطع کر دیا تھا۔

تاہم جوہری صلاحیت رکھنے والے جنوبی ایشیا کے دونوں کے درمیان مذاکرات کی بحالی کو مبصرین ایک مثبت پیش رفت قرار دیے رہے ہیں۔

XS
SM
MD
LG