رسائی کے لنکس

پاک بھارت مذاکرات پر اراکین پارلیمنٹ کی رائے


بھارتی سیکرٹری خارجہ نروپما راؤ اوراُن کے پاکستانی ہم منصب سلمان بشیر کے درمیان اسلام آباد میں بات چیت کو اراکین پارلیمان
نے بھی ایک مثبت پیش رفت قرار دیا ہے۔

پاکستان کے ایوان بالا یعنی سینٹ کی خارجہ اُمور کمیٹی کے سربراہ سلیم سیف اللہ خان نے وائس آف امریکہ سے خصوصی گفتگو میں کہا کہ خطے اور بالخصوص پاکستانی اور بھارتی عوام کی زندگیوں میں بہتری کے لیے ضروری ہے دونوں پڑوسی ممالک کے درمیان مذاکرا ت کے عمل کو منقطع نہ ہونے دیا جائے۔

اُنھوں نے کہا کہ طاقت کے استعمال سے مسائل کا حل ممکن نہیں اور دوطرفہ حل طلب معاملات میں پیش رفت بات چیت ہی سے ممکن ہے۔ سلیم سیف اللہ خان نے کہا کہ پاک بھارت حکام کو اپنے موقف میں لچک دکھانا ہوگی تاکہ مذاکرات کے اس عمل میں حقیقی پیش رفت ہو سکے۔

حکمران جماعت پیپلز پارٹی کی ایک مرکزی رہنماء فوزیہ وہاب کا کہنا ہے کہ مذاکرات کے اس عمل سے باہمی اعتماد کے فقدان کو کم کرنے میں مدد ملے گی ۔ اُنھوں نے کہا کہ علاقائی مفاد اسی میں ہے کہ پاک بھارت تعلقات بہتر ہوں اور تجارتی روابط بڑھائے جائیں۔

عوامی نیشنل پارٹی کے رکن قومی اسمبلی پرویز خان ایڈوکیٹ کا کہنا ہے کہ کشمیر جیسے پیچیدہ مسئلے اور پانی کی تقسیم سمیت تمام حل طلب معاملات کے حل کا واحد راستہ مذاکرات ہی ہیں اور اُن کی جماعت بات چیت کے عمل سے مسائل حل کرنے کی حامی ہے۔

XS
SM
MD
LG