رسائی کے لنکس

بگرام سے قیدیوں کی رہائی پر افغان حکام نے رابطہ کیا: نثار


(فائل فوٹو)
(فائل فوٹو)

پاکستانی عہدیداروں کی طرف سے تصدیق نا کرنے پر انسانی حقوق کی تنظیم جسٹس پروجیکٹ پاکستان نے لاہور ہائی کورٹ میں ایک درخواست دائر کی ہے۔

انسانی حقوق کے لیے قانونی سطح پر جدوجہد کرنے والی غیر سرکاری تنظیم 'جسٹس پروجیکٹ پاکستان' کے مطابق افغانستان میں بگرام ائیر بیس سے 10 پاکستانی قیدی وطن واپس آ گئے ہیں تاہم ابھی تک ان کی اہل خانہ سے ملاقات نہیں ہوئی۔

وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے جمعہ ہی کو اسلام آباد میں صحافیوں سے گفتگو ان قیدیوں کی رہائی پر براہ راست تبصرہ تو نہیں کیا تاہم ان کا کہنا تھا کہ اسلام آباد نے کابل سے کہا تھا کہ وہ قیدیوں کو رہا کر سکتے ہیں۔

’’چند روز پہلے ہمیں انہوں نے ان قیدیوں کی رہائی سے آگاہ کیا۔ اس کا ایک طریقہ کار ہے۔ پہلے وہ مختلف ذرائع سے ہمیں کہتے ہیں۔ ہم منظوری دیتے ہیں۔ پھر وہ آتے ہیں اور ہمارے پروسس سے گزرتے ہیں۔‘‘

جسٹس پروجیکٹ پاکستان کے ترجمان شہاب صدیقی کے بقول یہ رہائی امریکی حکام کی طرف سے ہوئی تاہم اُنھوں نے وائس آف امریکہ سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ اس بارے میں معلومات بین الاقوامی امدادی تنظیم آئی سی آر سی نے ان کے اہل خانہ کو دی۔

’’پہلے تو انہیں پتا ہی نہیں تھا کہ کہاں گئے یہ لوگ۔۔۔ لیکن جب وہ واپس آئے ہیں تو ان کے خاندان سمجھتے ہیں کہ وہ قریب ہے آ گئے۔ اس کے باوجود اگر وہ لاپتا رہتے ہیں تو اضطراب فطری عمل ہے۔‘‘

گزشتہ ایک دہائی سے زیادہ عرصے تک بگرام ائیربیس پر واقع حراستی مرکز امریکی افواج کے زیرانتظام رہا تاہم حال ہی میں اس کا کنٹرول افغانستان کی سیکورٹی فورسز کو دے دیا گیا۔

کنٹرول حاصل کرنے کے بعد افغان حکومت نے امریکی تنقید کے باوجود بگرام حراستی مرکز سے 62 افغان قیدی رہا کر دیئے تھے۔ لیکن ان پاکستانی قیدیوں کی رہائی پر نا تو امریکی افواج اور نا ہی افغان حکام کی جانب سے کوئی بیان سامنے آیا ہے۔

شہاب صدیقی کا کہنا تھا کہ آئی سی آر سی کے بقول رہا ہونے پاکستانیوں کو جمعرات کو پاکستان لایا گیا اور وہ پاکستانی حکام کی تحویل میں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ان کی تنظیم نے لاہور ہائی کورٹ میں ایک درخواست دائر کی ہے جس پر عدالت نے تنظیم کے ترجمان کے بقول حکومت سے ان قیدیوں کے متعلق منگل تک جواب جمع کرانے کا کہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اب تک رہا ہونے والوں میں بیشتر کا تعلق جنوبی اور شمالی وزیرستان سے ہے تاہم کچھ کراچی، پاکپتن اور ایبٹ آباد کے رہنے والے بھی ہیں۔

گزشتہ سال نومبر میں بھی بگرام حراستی مرکز سے 6 پاکستانیوں کو رہا کیا گیا تاہم ابھی بھی تنظیم جسٹس پروجیکٹ پاکستان کے ترجمان کے مطابق 24 لوگ وہاں قید ہیں۔

2001 میں افغانستان میں طالبان عسکریت پسندوں کے خلاف امریکہ کے زیر قیادت بین الاقوامی افواج کی کارروائی پر طالبان حکومت کے حامی پاکستانیوں کی ایک بڑی تعداد غیر ملکی فوجیوں سے لڑنے کے لیے افغانستان گئی تھی۔
XS
SM
MD
LG