رسائی کے لنکس

انسدادِ دہشت گردی کے لیے مربوط کوششوں کی ضرورت پر زور


سیکرٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ (فائل فوٹو)
سیکرٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ (فائل فوٹو)

تہمینہ جنجوعہ نے اس موقع پر تجارت اور رابطوں کے فروغ کو دونوں ملکوں کے عوام کے لیے فائدہ مند قرار دیتے ہوئے انھیں مزید بڑھانے کی اہمیت پر زور دیا۔

پاکستان اور افغانستان نے اس بات کے ادراک کے ساتھ کہ دہشت گردی دونوں ملکوں کے لیے مشترکہ خطرہ ہے، اس کے انسداد کے لیے مربوط کوششوں کو بڑھانے پر اتفاق کیا ہے۔

سرکاری ذرائع ابلاغ کے مطابق ہفتہ کو افغانستان کے نائب وزیر خارجہ ناصر اندیشا نے اسلام آباد میں سیکرٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ سے ملاقات کی جس میں خاص طور پر افغانستان میں دیرپا امن اور استحکام کی کوششوں کے تناظر میں باہمی تعاون کو مضبوط بنانے جیسے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

تہمینہ جنجوعہ نے اس موقع پر تجارت اور رابطوں کے فروغ کو دونوں ملکوں کے عوام کے لیے فائدہ مند قرار دیتے ہوئے انھیں مزید بڑھانے کی اہمیت پر زور دیا۔

افغان نائب وزیر خارجہ اپنے ملک کی جشن آزادی کی خصوصی تقریبات کے سلسلے میں پاکستان کے دورے پر آئے ہوئے تھے اور انھوں نے ہفتہ کی صبح اسلام آباد میں افغان سفارتخانے کی نئی عمارت کی تقریب سنگ بنیاد میں بھی شرکت کی۔

یہ عمارت غیر ملکی سفارتخانوں کے لیے مخصوص "ڈپلومیٹک انکلیو" میں تعمیر کی جائے گی۔

اس موقع پر اسلام آباد میں تعینات افغان سفیر عمر زخیلوال نے وائس آف امریکہ کی ڈیوہ سروس سے گفتگو میں کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان گو کہ اب بھی مسائل موجود ہیں لیکن ان کے حل کے لیے دونوں ملک کوششیں کر رہے ہیں۔

"مسائل اپنی جگہ پر موجود ہیں لیکن پہلے کی نسبت اب فضا بہتر ہے۔ اس کو مزید بہتر بنانے کی ضرورت ہے دونوں ملکوں کے حکام اور عوام میں رابطوں کی ضرورت ہے۔"

افغان سفیر نے کہا کہ باہمی کوششوں کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ پہلے جب کبھی دونوں ملکوں میں دہشت گردی کا کوئی واقعہ ہوتا تھا تو دونوں ملکوں کے تعلقات کافی عرصے تک تناؤ کا شکار رہتے تھے لیکن ان کے بقول وہ پرامید ہیں کہ اس طرح کے مسائل کا حل دونوں ملک مذاکرات کے ذریعے تلاش کر لیں گے۔

پاکستان بھی کہہ چکا ہے کہ الزام تراشی کا فائدہ صرف ان عناصر کو پہنچتا ہے جو افغانستان میں بدامنی اور دونوں ملکوں کے درمیان عدم اعتماد پیدا کرنا چاہتے ہیں لہذا بات چیت سے غلط فہمیوں کو دور کر کے پرامن افغانستان کے مقصد کے حصول کے لیے راہ ہموار کی جانی چاہیے۔

XS
SM
MD
LG