رسائی کے لنکس

کراچی کی ایمبولینس سروسز، اپنی مثال آپ


کراچی کی ایمبولینس سروسز، اپنی مثال آپ
کراچی کی ایمبولینس سروسز، اپنی مثال آپ

کراچی کی سڑکوں پر جہاں بے ہنگم ٹریفک میں کان پڑی آواز سنائی نہیں دیتی وہیں اس شور میں سائرن بجاتی ایمبولینس کی آوازیں بھی دل ہلادیتی ہیں۔ دن کے کسی بھی پہر میں سڑکوں پر نکل جایئے شور مچاتی اور شہر کے ایک کونے سے دوسرے کونے تک بھاگتی ایمبولینس آپ کو نظر آہی جائیں گی۔
شہر قائد کی ایک کروڑ سے زیادہ کی آبادی میں ٹریفک حادثات اور ہنگامی صورتحال سےنمٹنے کے لئے ایمبولینسز کی موجودگی فطری امر بن گئی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ یہاں سڑکوں کے ساتھ ساتھ ایمبولینس سروس فراہم کرنے والے اداروں کے بھی جال سے بچھے ہوئے ہیں۔ ان اداروں کی مجموعی تعداد کتنی ہے فوری طور پر یہ بتانا تو مشکل ہے مگر ایک اندازکے مطابق یہ تعداد کم ازکم کئی درجن تو ہوگی ہی۔ ان میں سے کچھ ادارے بہت بڑا ایمبولینس نیٹ ورک رکھتے ہیں مثلاً ایدھی ایمبولینس سروس، چھپا ایمبولینس، خدمت خلق فاوٴنڈیشن، امن فاوٴنڈیشن وغیرہ وغیرہ۔
ان اداروں کے علاوہ متعدد سرکاری اور نجی شعبے میں قائم اسپتالوں کی اپنی ایمبولینس سروسز بھی ہیں جو مریضوں کو ضرورت کے مطابق ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل کرنے کا فریضہ انجام دیتی ہیں۔ ایدھی فاوٴنڈیشن کراچی کا سب سے قدیم ادارہ ہے جو پاکستان بننے کے فوری بعد سے ہی مصروف عمل ہے ۔ اس ادارے کے روح رواں سماجی کارکن عبدالستار ایدھی ہیں۔ حکومت پاکستان نے عبدالستار ایدھی کو ان کی خدمات کے عوض نوبل انعام کی سفارش کی ہے۔
ایدھی فاوٴنڈیشن کا آغاز عبدالستار ایدھی نے صرف ایک ایمبولینس کے ذریعے کیا تھا ، آج اس ادارے کے پاس ہزاروں ایمبولینس ہیں ۔ کراچی کا شاید ہی کوئی شہری ایسا ہو جس نے ایدھی کی ایمبولینس سڑکوں پر دوڑتی نہ دیکھی ہوں۔ عبدالستار ایدھی کا کہنا ہے کہ ان کا ادارہ بہت ہی کم کرائے پر یہ سروسز بہم پہنچاتا ہے ۔ ان کا کہنا ہے کہ لوگ رضاکارانہ طور پر انہیں مالی امداد فراہم کرتے ہیں جو دراصل اس سروس کے اخراجات کو پورا کرنے کا سبب ہے۔
کراچی کے ہی ایک اور سماجی کارکن محمد رمضان چھپا کی جانب سے بھی حالیہ برسوں میں ایسی ہی ایمبولینس سروس فراہم کی گئی ہے ۔ چھپا نامی ادارہ بھی شہریوں کے لئے ہر قسم کی رضاکارانہ خدمات انجام دیتا رہا ہے۔ شہر میں طوفانی بارشوں کے سبب ہنگامی صورتحال کا سامنا ہویا شہر کی کوئی عمارت زمین بوس ہو۔ کہیں کوئی بم دھماکا ہو یا کسی بھی قسم کی کوئی ناگہانی حادثہ مختلف اداروں کی بلامعاوضہ ایمبولینس سروس اپنا کام انجام دینے میں لمحے بھر کی دیر نہیں کرتی۔
غالباً پاکستان میں اس قسم کی خدمات اپنی مثال آپ ہیں۔بعض اداروں کی جانب سے شروع کی گئی ایمبولینس سروسز میں تو فرسٹ ایڈ کے ساتھ ساتھ ڈاکٹرز بھی موجود رہتے ہیں جومریض کو اسپتال پہنچانے تک انہیں فوری طبی سہولیات بہم پہنچاتے ہیں۔ ان ایمبولیسز میں آکسیجن سلینڈر سے لیکر منی آپریشن تھیٹر تک کی سہولیات موجود ہیں۔

XS
SM
MD
LG