امریکہ نے پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں اپنے شہریوں کے لیے اتنباہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ خاص طور پر یہاں واقع "میریٹ ہوٹل" اور اس کے گردونواح میں جانے سے گریز کریں۔
امریکی سفارتخانے کی ویب سائٹ پر جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ سفارتخانہ عمومی خطرے سے آگاہ ہے اور میریٹ ہوٹل کے بارے میں غیر مصدقہ حملے کی اطلاع کا علم ہوا ہے، لہذا امریکی شہری اس علاقے میں آئندہ کئی روز تک جانے سے گریز کریں تاکہ اس دوران صورتحال کا جائزہ لیا جا سکے۔
رواں ماہ ہی امریکہ نے اپنے شہریوں کو پاکستان کا غیر ضروری سفر کرنے سے اجتناب کرنے کی تنبیہ بھی کی تھی۔
یہ امر قابل ذکر ہے کہ گزشتہ ہفتے بھی اسلام آباد کے حساس ترین علاقے "ریڈ زون" میں واقع پارلیمنٹ کی عمارت کے قریب بم کی مبینہ اطلاع پر پولیس اور رینجرز نے علاقے میں کئی گھنٹوں تک تلاش کی کارروائی کرتے ہوئے اسے کلیئر قرار دیا تھا۔
پارلیمنٹ کے علاوہ گزشتہ ہفتے اسلام آباد سے ملحقہ شہر راولپنڈی کے ایک پرتعیش ہوٹل کے قریب بھی بم رکھے جانے کی افواہ سامنے آئی تھی۔
اسلام آباد کا میریٹ ہوٹل ماضی میں بھی دہشت گرد حملوں کا نشانہ بن چکا ہے جن میں سب سے زیادہ ہلاکت خیز واقعہ ستمبر 2008ء میں پیش آیا جس میں ایک ٹرک بم دھماکے میں 54 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہو گئے تھے جن میں امریکیوں سمیت متعدد غیر ملکی بھی شامل تھے۔
گزشتہ ماہ ہی لاہور میں ایسٹر کے موقع پر ایک پارک میں ہونے والے خودکش بم دھماکے میں 72 افراد ہلاک اور دو سو سے زائد زخمی ہو گئے تھے۔
اس واقعے کے بعد ملک کے بڑے شہروں میں پہلے سے سخت سکیورٹی کو مزید چوکس کر دیا گیا۔
ملک میں دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے لیے سکیورٹی فورسز کی کارروائیاں بھی جاری ہیں جس کی وجہ سے ماضی کی نسبت امن و امان کی مجموعی صورتحال میں بہتری دیکھی گئی۔ لیکن رواں سال کے اوائل ہی سے ایک بار پھر پاکستان کے مختلف علاقوں میں ہلاکت خیز واقعات رونما ہو چکے ہیں جنہیں حکام دہشت گردوں کے خلاف سکیورٹی فورسز کی جاری کارروائیوں کا ردعمل قرار دیتے ہیں۔