رسائی کے لنکس

پاکستان: نو ماہ کا 'ملزم'


محمد موسیٰ (جیو ٹی وی اسکرین شاٹ)
محمد موسیٰ (جیو ٹی وی اسکرین شاٹ)

اس بچے کو عدالت میں بھی پیش کیا جس دوران ایک دودھ کی بوتل منہ سے لگائے اپنے باپ کی گود میں بیٹھا رہا۔

پاکستان میں نو ماہ کے ایک بچے کے خلاف کار سرکار میں مداخلت اور قاتلانہ حملے کا مقدمہ درج کرنے والے پولیس اہلکار کو معطل کردیا گیا ہے جب کہ وزیراعلیٰ پنجاب نے حکام سے اس واقعے کی وضاحت طلب کی ہے۔

پنجاب کے دارالحکومت لاہور کے علاقے مسلم ٹاؤن میں محکمہ سوئی گیس اور پولیس اہلکاروں کی طرف سے کی جانے والی کارروائی کے دوران اہل علاقہ کی طرف سے ان کے ساتھ مبینہ طور پر تلخ کلامی اور جھگڑا کرنے پر تیس افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا جس میں نو ماہ کا بچہ محمد موسیٰ بھی شامل تھا۔

اس بچے کو عدالت میں بھی پیش کیا جس دوران ایک دودھ کی بوتل منہ سے لگائے اپنے باپ کی گود میں بیٹھا رہا۔ پیشی سے قبل اس بچے کے انگلیوں کے نشانات بھی حاصل کیے گئے۔

پاکستانی قوانین کے مطابق سات سال سے کم عمر کے بچے پر مقدمہ درج نہیں کیا جاسکتا۔

پولیس حکام کے بقول انھیں معلوم تھا کہ مقدمے میں نامزد ملزمان میں شامل محمد موسیٰ اتنا چھوٹا بچہ ہے۔

تاحال اس بچے کا نام مقدمے سے خارج نہیں کیا گیا جب کہ عدالت نے بھی دیگر ملزمان کے ساتھ محمد موسیٰ کی ضمانت منظور کرتے ہوئے سماعت 12 اپریل تک ملتوی کر دی ہے۔
XS
SM
MD
LG