رسائی کے لنکس

پاکستانی گاؤں پر طالبان کا قبضہ، 12شدت پسند ہلاک


فائل فوٹو
فائل فوٹو

جھڑپوں کا سلسلہ جاری ہے اور پولیٹیکل ایجنٹ جبار شاہ کے بقول شدت پسندوں نے گاؤں کو تقریباَ یرغمال بنا رکھا ہے۔ سکیورٹی فورسز کے ساتھ جھڑپ میں 12 جنگجو ہلاک

پاکستان میں فوجی حکام نے کہا ہے کہ افغانستان کی جانب سے درجنوں عسکریت پسندوں نے جمعرات کو ایک سرحدی گاؤں پر اچانک دھاوا بول دیا۔

اطلاعات کے مطابق عسکریت پسندوں نے ماموند کے علاقے میں کٹ کوٹ نامی گاؤں میں مورچے سبنھال لیے تھے جنہیں پاکستانی سپاہیوں نے محاصرے میں لے لیا۔

مقامی فوجی ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ کارروائی قبائلی علاقے باجوڑ میں کی گئی جہاں سرحدی محافظوں نے جوابی حملے میں 12 جنگجوؤں کو ہلاک کر دیا جبکہ دو پاکستانی سپاہی زخمی ہو گئے۔

اطلاعات کے مطابق عسکریت پسندوں نے مختلف چوکیوں پر تعینات سرحدی محافظوں اور امن لشکر کے رضاکاروں کو غیر مسلح کرنے کے بعد انھیں یرغمال بنایا لیا۔

ایک قبائلی رہنما نے ٹیلی فون پر رابطہ کرنے پر بتایا ہے کہ عسکریت پسندوں کے زیرقبضہ علاقے میں کئی لاشیں پڑی ہوئیں ہیں۔

جھڑپوں کا سلسلہ جاری ہے اور پولیٹیکل ایجنٹ جبار شاہ کے بقول شدت پسندوں نے گاؤں کو تقریباَ یرغمال بنا رکھا ہے۔

’’حملہ آوروں کا ہدف سرکاری عمارتیں تھیں جنہیں گھیرے میں لینے کے بعد سکیورٹی فورسز نے گن شپ ہیلی کاپٹروں کی مدد بھی طلب کر لی لیکن اندر شہریوں کی موجودگی کے باعث بھاری ہتھیاروں کا استعمال نہیں کیا جارہا ہے۔‘‘

باجوڑ میں تحریک طالبان کے مفرور کمانڈر مولوی فقیر نے نامعلوم مقام سے ٹیلی فون پر وائس آف امریکہ سے گفتگو میں دعویٰ کیا ہے کہ کٹ کوٹ گاؤں اور ایک سرحدی چوکی پر اس کے جنگجوؤں کا قبضہ ہے جب کہ کئی اہلکاروں کو یرغمال بنا لیا گیا ہے۔

مولوی فقیر نے لڑائی میں سرکاری فوج اور لشکر کے کئی رضاکاروں کو ہلاک کرنے کا دعوٰی بھی کیا ہے۔ قبائلی ذرائع نے بھی جانی نقصانات کی اطلاع دی ہے تاہم تعداد کے بارے میں فوری طور پر کچھ معلوم نہیں ہوسکا ہے۔

باجوڑ میں پاکستانی فوج نے طالبان شدت پسندوں کے خلاف حالیہ برسوں میں کئی بڑے آپریشن کیے ہیں اور حکام کے بقول اس علاقے سے فرار ہونے والے عسکریت پسندوں نے افغانستان کی سرحدی صوبے کنڑ میں پناہ لے رکھی ہے جہاں سے وہ سرحد پر پاکستانی تنصیبات پر حملے کرتے ہیں۔

گزشتہ ماہ پاکستان نے دیر بالا میں سرحد پر عسکریت پسندوں کی اسی انداز میں کی گئی دراندازی میں درجن سے زائد فوجیوں کی ہلاکت پر نیٹو اور افغانستان سے شدید احتجاج کرتے ہوئے افغان سرحد کی جانب قائم کی گئی ان عناصر کی پناہ گاہوں کے خاتمے کا مطالبہ کیا تھا۔
XS
SM
MD
LG