رسائی کے لنکس

کوئٹہ: ایف سی کی گاڑی کے قریب دھماکا، چھ افراد زخمی


ڈی آئی جی کوئٹہ عبدالرزاق نے موقع پر میڈیا کو بتایا کہ دھماکے میں 10 کلو بارودی مواد استعمال کیا گیا تھا، اور اس کا ہدف فرنٹیئرکور بلوچستان کا قافلہ تھا۔

پاکستان کے جنوب مغربی صوبہ بلوچستان کے مرکزی شہر کوئٹہ میں پیر کو سکیورٹی فورسز پر ایک بم حملے میں پانچ اہلکاروں سمیت چھ افراد زخمی ہو گئے، جن میں سے دو کی حالت نازک بتائی گئی ہے۔

پولیس حکام کے مطابق کوئٹہ شہر کے مغربی بائی پاس کے علاقے میں فرنٹیئر کور بلوچستان کے اہلکاروں کا قافلہ فائرنگ رینج جا رہا تھا اور جب اُن کی گاڑیاں کچی سڑک کی طرف بڑھیں تو پہلے سے نصب بارودی مواد میں ریموٹ کنٹرول کے ذریعے دھماکا کیا گیا جس کی زد میں فرنٹیئر کور کی ایک گاڑی آئی اور اس پر سوار پانچ اہلکار اور ایک راہ گیر زخمی ہو گیا۔

تمام زخمیوں کو فوری طور پر بولان میڈیکل کمپلیکس منتقل کیا گیا، جہاں ڈاکٹروں نے فرنٹیئر کور کے دو اہلکاروں کی حالت نازک بتائی ہے۔

’ڈی آئی جی‘ پولیس کوئٹہ عبدالرزاق نے موقع پر میڈیا کو بتایا کہ دھماکے میں 10 کلو بارودی مواد استعمال کیا گیا تھا، اور اس کا ہدف فرنٹیئرکور بلوچستان کا قافلہ تھا۔

واقعہ کے بعد ایف سی، پولیس اور دیگر اداروں کے اہلکاروں نے موقع سے شواہد اکٹھے کیے، تاحال کسی گروپ یا تنظیم کی طرف سے اس بم دھماکے کی ذمہ داری قبول نہیں کی گئی ہے۔

جس علاقے میں یہ دھماکا کیا گیا وہ زیادہ گنجان آباد نہیں ہے اور پہلے بھی اس علاقے میں سکیورٹی فورسز پر حملے ہوتے رہے ہیں۔

دھماکے کی جگہ شیعہ ہزارہ برادری کی آبادی سے تھوڑی دور ہے، واضح رہے کہ ہزارہ برداری کے گھروں کی جانب جانے والے راستوں پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔

صوبائی وزارت داخلہ کے مطابق گزشتہ سال کے دوران سکیورٹی فورسز پر 268 حملے کیے گئے ان حملوں میں پولیس کے 125، ایف سی کے 30 اور لیویز کے 11 جوان ہلاک ہو گئے تھے ۔

XS
SM
MD
LG