رسائی کے لنکس

بلوچستان: سکیورٹی فورسز کی کارروائی میں دو 'دہشت گرد' ہلاک


فائل فوٹو
فائل فوٹو

مشرقی ضلع ڈیرہ بگٹی سے لوٹی جانے والی ایف سی کی گاڑیوں کے قافلے پر سڑک میں نصب بم سے حملہ کیا گیا جس سے ایک اہلکار ہلاک ہوگیا۔

جنوب مغربی صوبہ بلوچستان میں سکیورٹی فورسز نے خفیہ معلومات کی بنیاد پر کارروائی کرتے ہوئے دو مشتبہ دہشت گردوں کو ہلاک جب کہ بھاری مقدار میں اسلحہ اور گولہ بارود برآمد کر لیا۔

سکیورٹی ذرائع کے مطابق ضلع ژوب کے علاقے گوال اسماعیل زئی میں ایک مکان میں دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع پر سکیورٹی فورسز جب یہاں پہنچیں تو وہاں موجود ایک مشتبہ دہشت گرد نے اپنے جسم سے بارودی مواد میں دھماکا کر دیا۔

سکیورٹی فورسز سے فائرنگ کے تبادلے میں یہاں موجود دوسرا مبینہ دہشت گرد بھی مارا گیا جب کہ مکان سے سیکورٹی فورسز نے 500 دیسی ساختہ بم، دو سو کلو گرام دھماکا خیز مواد اور بڑی مقدار میں اسلحہ برآمد کیا۔

گزشتہ ہفتے پشاور میں ایک اسکول پر دہشت گردوں کے حملے کے بعد بلوچستان کے تین علاقوں کچلاغ، قلعہ سیف اللہ اور زیارت میں دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاعات پر آپریشن کیے گئے ہیں جس میں اب تک سکیورٹی حکام کے بقول 12 دہشت گردوں کو ہلاک اور دو درجن سے زائد مشتبہ افراد کو گرفتار کیا گیا اور اُن کے قبضے سے بڑی مقدار میں اسلحہ اور گولہ بارود بھی برامد کیا گیا۔

ادھر مشرقی ضلع ڈیرہ بگٹی سے لوٹی جانے والی ایف سی کی گاڑیوں کے قافلے پر سڑک میں نصب بم سے حملہ کیا گیا جس سے ایک اہلکار ہلاک اور سات زخمی ہوگئے۔ واقعہ کی ذمہ داری تاحال کسی نے قبول نہیں کی ہے۔

صوبائی سیکرٹری داخلہ اکبر درانی نے وائس آف امریکہ سے گفتگو میں بتایا کہ سکیورٹی فورسز زیادہ منظم انداز میں کارروائیاں کر رہی ہیں جس کی وجہ سے ماضی کی نسبت صوبے میں امن و امان کی صورتحال میں قابل ذکر حد تک بہتری دیکھی جارہی ہے۔

دریں اثناء دہشت گردی کے جرم میں سزائے موت پانے والے قیدیوں کی سزاؤں پر عملدرآمد پر پابندی ختم ہونے کے بعد ملک کی مختلف جیلوں کی طرح بلوچستان میں بھی جیلوں کی سکیورٹی میں اضافہ کر دیا گیا ہے۔

جیل پر کسی ممکنہ حملے کے خدشے کے پیش نظر کوئٹہ کی سنٹرل جیل سے بھی 24 اہم قیدیوں کو مچھ جیل منتقل کر دیا گیا ہے۔

XS
SM
MD
LG