رسائی کے لنکس

بلوچستان میں سلامتی کے نام کسی گروپ کو مسلح نہیں کیا جائے گا:حکومت


وفاقی وزیرداخلہ اور بلوچستان کے وزیر اعلیٰ کی ملاقات
وفاقی وزیرداخلہ اور بلوچستان کے وزیر اعلیٰ کی ملاقات

چودھری نثار نے وزیراعلٰی عبد المالک بلوچ کو بتایا کہ بلوچستان میں امن و امان کی صورت حال کو مزید بہتر بنانے میں وفاقی حکومت ضروری وسائل فراہم کرے گی۔

پاکستان کے وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان نے کہا ہے کہ ملک کے جنوب مغربی صوبے بلوچستان میں حکومت سلامتی کے نام پر کسی پارٹی یا گروہ کو مسلح کرنے کی پالیسی کی ناصرف حوصلہ شکنی کرے گی بلکہ ماضی کی حکومتوں کی طرف سے مسلح کیے گئے ایسے گروپوں کو غیر مسلح بھی کیا جائے گا۔

وزارت داخلہ کے ایک بیان کے مطابق بلوچستان میں سلامتی سے متعلق یہ اہم فیصلہ چودھری نثار اور بلوچستان کے وزیراعلٰی عبدالمالک بلوچ کے درمیان ملاقات میں کیا گیا۔

سرکاری بیان کے مطابق چودھری نثار نے وزیراعلٰی عبد المالک بلوچ کو بتایا کہ بلوچستان میں امن و امان کی صورت حال کو مزید بہتر بنانے میں وفاقی حکومت ضروری وسائل فراہم کرے گی۔

بلوچستان میں مصالحت اور امن کے قیام کے لیے ترقیاتی کاموں کی رفتار کو تیز کرنے پر بھی اتفاق کیا گیا۔

ملاقات میں بلوچستان میں قیام امن کے لیے مذاکرات کے سیاسی عمل اور مصالحت کے لیے اتفاق رائے پیدا کرنے کے عمل کو بھی آگے بڑھانے پر اتفاق کیا گیا اور بیان کے مطابق اس معاملے میں وزیراعلٰی عبد المالک بلوچ اہم کردار ادا کریں گے۔

اس ضمن میں سیاسی اور غیر سیاسی گروپوں سے بات چیت کے عمل کو تیزی سے آگے بڑھانے پر بھی اتفاق کیا گیا۔ تاہم بیان میں یہ واضح نہیں کیا گیا کہ غیر سیاسی گروپوں سے کیا مراد ہے۔

قوم پرست ناراض بلوچ رہنماؤں کو قومی دھارے میں لانے کے لیے صوبائی حکومت کوششوں میں مصروف ہے۔

بلوچستان میں حکمران جماعت نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنماء حاصل بزنجو نے ہفتہ کو اسلام آباد میں صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ صوبے میں حالات بدل رہے ہیں۔

’’اگر ہم کہیں کہ اب بھی وہی صورت حال ہے جو 65 سال سے رہی ہے تو وہ بدل گئی ہے۔۔۔۔ میں سمجھتا ہوں کہ چیزیں بدل رہی ہے اور آگے بھی بدلیں گی۔‘‘

وفاقی وزیر داخلہ اور وزیراعلٰی عبدالمالک بلوچ کے درمیان ملاقات میں بلوچستان میں ہونے والے حالیہ بلدیاتی انتخابات کے پرامن انعقاد پر بھی بات کی گئی اور انتخابی عمل کے دوران پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے کردار کو بھی سراہا گیا۔

بلوچستان ملک کا پہلا صوبہ ہے جہاں نئی منتخب قیادت نے بلدیاتی انتخابات کروا دیے ہیں جب کہ دیگر صوبوں میں آئندہ سال کے اوائل میں یہ انتخابات ہونے ہیں۔

قدرتی وسائل سے مالا مال ملک کا یہ صوبہ کئی سالوں سے بدامنی کی لپیٹ میں ہے جس کا پاکستان کی عدالت عظمٰی نے بھی نوٹس لیا۔ لیکن مئی میں عام انتخابات کے بعد بلوچستان میں اقتدار کی منتقلی کے بعد سے امن و امان کی صورت حال بتدریج بہتر ہو رہی ہے۔
XS
SM
MD
LG