پاکستان کے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے جڑواں شہر راولپنڈی میں بدھ کو نامعلوم مسلح افراد کی فائرنگ سے کالج کے ایک پروفیسر سید نذیر حسین عمرانی شدید زخمی ہو گئے۔
پولیس کے مطابق یہ واقعہ صادق آباد کے علاقے میں پیش آیا۔ عینی شاہدین کے مطابق پروفیسر نذیر حسین راولپنڈی ہی کے علاقے میں ایک امام بارگاہ میں امامت بھی کرتے ہیں۔
اُنھیں شدید زخمی حالت میں اسپتال منتقل کر دیا گیا، لیکن اُن کی حالت سے متعلق مزید معلومات سامنے نہیں آئی ہیں۔
پروفیسر نذیز حسین پر حملے کے بعد اُن کے کالج کے طالب عملوں نے احتجاج بھی کیا۔
تاحال کسی نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے، تاہم خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ اس کارروائی کا تعلق حالیہ فرقہ وارانہ کشیدگی سے ہو سکتا ہے۔
گزشتہ ہفتے ہی اسلام آباد میں نامعلوم مسلح افراد نے فائرنگ کر کے اہل سنت و الجماعت کے ایک مقامی رہنما کو اُن کے ساتھی سمیت قتل کر دیا تھا۔
ملک میں فرقہ وارانہ کشیدگی کا آغاز یوم عاشور کے موقع پر راولپنڈی میں ایک تصادم کے بعد ہوا تھا جس میں 11 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
اس واقعہ کے بعد مختلف حملوں میں سنی اور شیعہ مذہبی رہنماؤں کو ہدف بنا کر ہلاک کیا جا چکا ہے۔
پولیس کے مطابق یہ واقعہ صادق آباد کے علاقے میں پیش آیا۔ عینی شاہدین کے مطابق پروفیسر نذیر حسین راولپنڈی ہی کے علاقے میں ایک امام بارگاہ میں امامت بھی کرتے ہیں۔
اُنھیں شدید زخمی حالت میں اسپتال منتقل کر دیا گیا، لیکن اُن کی حالت سے متعلق مزید معلومات سامنے نہیں آئی ہیں۔
پروفیسر نذیز حسین پر حملے کے بعد اُن کے کالج کے طالب عملوں نے احتجاج بھی کیا۔
تاحال کسی نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے، تاہم خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ اس کارروائی کا تعلق حالیہ فرقہ وارانہ کشیدگی سے ہو سکتا ہے۔
گزشتہ ہفتے ہی اسلام آباد میں نامعلوم مسلح افراد نے فائرنگ کر کے اہل سنت و الجماعت کے ایک مقامی رہنما کو اُن کے ساتھی سمیت قتل کر دیا تھا۔
ملک میں فرقہ وارانہ کشیدگی کا آغاز یوم عاشور کے موقع پر راولپنڈی میں ایک تصادم کے بعد ہوا تھا جس میں 11 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
اس واقعہ کے بعد مختلف حملوں میں سنی اور شیعہ مذہبی رہنماؤں کو ہدف بنا کر ہلاک کیا جا چکا ہے۔